اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے خاتون جج کے خلاف توہین آمیز بیان کے مقدمے میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں بیان حلفی جمع کرادیا، جس میں عمران خان نے عدالت کو آئندہ ایسے بیانات نہ دینے کی یقین دہانی کرادی اور کہا کہ عدالت سمجھے تو معافی مانگنے کے لیے تیار ہوں۔
نجی ٹی وی کے مطابق جمع کرائے گئے بیان حلفی میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر عدالت کے سامنے جو کہا اس پر مکمل عمل کروں گا، عدالت اپنے اطمینان کے لیے مزید کچھ کہے تو اس حوالے سے مزید اقدام کے لیے بھی تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اگر جج سمجھیں کہ ریڈ لائن کراس کی ہے تو معافی مانگنے پر تیار ہوں، گزشتہ سماعت پر عدالت سے معافی مانگی تھی، 22 ستمبر کو عدالت میں دیے گئے بیان پر قائم ہوں اور اس پر عمل کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ تقریر میں جج کو دھمکی دینے کا ارادہ نہیں تھا، ایکشن لینے سے مراد لیگل ایکشن کے سوا کچھ نہیں تھا، 26 سال عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کی۔
عمران خان نے مستقبل میں عدلیہ سے متعلق محتاط رہنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے مزید کہا کہ مستقبل میں ایسا کچھ نہیں کروں گا جس سے عدلیہ کے وقار بالخصوص ماتحت عدلیہ کو نقصان پہنچے۔