پاکستانی اسٹیج کے بے تاج بادشاہ کامیڈی کنگ عمر شریف انتقال کرگئے۔ ان کی طبعیت گزشتہ کئی ماہ سے شدید علیل تھے۔ وہ گزشتہ کچھ ہفتوں سے پاکستان میں زیر علاج تھے اور انہیں ڈاکٹروں نے علاج کے لیے بیرونِ ملک منتقلی کا مشوری دیا تھا۔ ان کی طبیعت خراب ہونے پر علاج کی غرض سے ایئر ایمبولینس کے ذریعے امریکا روانہ کیا گیا تھا۔ ایئر ایمبولینس میں خرابی پیش آنے کے باعث عمر شریف کو جرمنی کے اسپتال میں منتقل کردیا گیا تھا، جہاں وہ آج اپنے خالقِ حقیقی سے جاملے۔
ایشئین کامیڈین لیجنڈ اور دنیا بھر میں پاکستسان کا نام روشن کرنے والے فلم اسٹیج اور ٹی وی کے مشہور مزاحیہ اداکار عمر شریف اپنے کروڑوں مداحوں کو اداس چھوڑ گئے۔ ان کی عمر 66 برس تھی۔ عمر شریف کے انتقال کی تصدیق ان کی اہلیہ نے ذریں غزل نے کی، جو خود بھی ایک اچھی فنکاروہ ہیں۔ ملک کے نامور فنکاروں نے عمر شریف کے انتقال پر اپنے انتہائی دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے اور عمر شریف کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ فنکاروں نے عمر شریف کی مغفرت کیلیے دعا بھی کی۔ عمر شریف کے ساتھ کام کرنے والے تمام ہی فنکار اظہار تعزیت کر رہے ہیں اور ان کے ساتھ گزرے پل یاد کرکے اداس ہیں۔
عمر شریف کے قریبی ساتھی اور معروف کامیڈین شکیل صدیقی (تیلی) نے کہا کہ عمر شریف میرے استاد تھے۔ میں نے ان کے ساتھ 20 سال کام کیا، میں ان کے ساتھ بچوں کی طرح رہا ہوں۔ عمر شریف کے انتقال کی خبر سن کر بہت رنجیدہ ہوں۔ اداکار فیصل قریشی نے عمر شریف کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمر شریف کے ساتھ بہت سی یادیں وابستہ ہیں، ان کے انتقال کی خبر سن کر دلی افسوس ہوا۔ عمر شریف کے چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ رہتی تھی۔
معروف اداکار سہیل احمد نے عمرشریف کے انتقال کو ملک کا بڑا نقصان قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمرشریف کا دنیا میں بڑا نام تھا اور وہ بہت پیارے انسان تھے۔ انہوں نے ہم سب کو ہمیشہ ہنسایا لیکن جاتے ہوئے رلا دیا۔ اداکار جاوید شیخ نے کہا کہ عمرشریف میرے پرانے ساتھی تھے۔ ان کے بیٹے سے رابطے میں تھا۔ عمرشریف جیسا فنکار صدیوں میں پی ہوتا ہے۔ ان کو دنیا کے ہر کونے میں لوگ جانتے تھے۔ دنیا کو ہنسانے والا آج ہمیں رلا گیا۔ اداکار بہروزسبزواری کا کہنا تھا کہ عمرشریف سے ہمارا ساتھ 45 برس سے بھی زائد تھا۔ ان کی خیریت دریافت کرنے کے لیے میں ان کے اہل خانہ سے رابطے میں رہتا تھا۔ ان کر کہنا تھا کہ عمرشریف ہمیشہ ہنستے مسکراتے رہتے تھے اور وہ ہمیشہ غریبوں کا اور خصوصاً اپنے ساتھی فنکاروں کا بہت خیال رکھتے تھے۔
امریکا میں مقیم پاکستانی ڈاکٹر طارق شہاب نے گزشتہ دنوں عمر شریف کی بیماری سے متعلق میڈیا سے کہا تھا کہ عمر شریف کے دل کے ایک والو کے مسلز کمزور ہوچکے ہیں، اس وجہ سے خون کی گردش میں رکاوٹ درپیش ہے اور انہیں سانس لینے میں دقت اور تکلیف کا سامنا ہے۔ اس تکلیف کا علاج اوپن ہارٹ سرجری سے ہی ممکن ہے۔ ساتھ ہی ڈاکٹر طارق شہاب نے خبردار کیا تھا کہ چونکہ عمر شریف کی پہلے ہی ایک اوپن ہارٹ سرجری ہوچکی ہے اور ان کے گردے بھی کمزور ہیں، اس لیے دوبارہ اوپن ہارٹ سرجری ان کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔
لیجنڈری اداکار عمر شریف 19 اپریل 1955 میں کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے۔ عمر شریف نے 1947 میں کم عمری ہی میں فن کی دنیا میں قدم رکھ دیا تھا۔ جب وہ اداکاری کے میدان میں آئے تو اس وقت ان کی عمر صرف 14 سال تھی۔ ان کا اصل نام محمد عمر تھا، لیکن انہوں نے فن کی دنیا میں اپنی پہچان عمر شریف کے نام سے بنائی۔ انہوں نے پاکستانی فلم، تھیٹر اور ٹیلی وژن پر یکساں مقبولیت حاصل کی۔ ان کے اسٹیج ڈرامے دیکھنے کے لیے لوگ ہمیشہ منتظر رہتے تھے۔ ان کے مشہور اسٹیج ڈراموں میں بڈھا گھر پر ہے، ہم سب ایک ہیں، بکرا قسطوں پر، چاند برائے فروخت، مجھے بیویوں سے بچاؤ، اکبر اعظم جیسے کھیل شامل ہیں۔ انہوں نے ٹیلی وژن پر بھی بہت سے کامیڈی شو کیے۔ ان شوز کو بہت پسند کیا گیا اور وہ شہرت کی بلندیون پر پہنچ گئے۔ کامیڈی کنگ نے اپنے منفرد انداز سے دنیا بھر میں اپنے فن کا لوہا منوایا۔
اداکار عمر شریف نے کچھ عرصہ قبل ایک ٹی وی پروگرام میں شرکت کی تھی اور اپنی زندگی سے متعلق بہت سے باتیں کی تھیں۔ انہوں نے اس شو میں اپنی 3 شادیوں سے متعلق گفتگو بھی کی تھی۔ ان کا اس شو میں کہنا تھا کہ انہیں بیویوں کا ماں بننا سخت ناپسند ہے۔ اگر ان کے بس میں ہوتا تو شادیوں کا سسٹم ہی ختم کروا دیتے۔ عمر شریف نے بتایا کہ انھوں نے پہلی شادی اپنے کیریئر میں کامیاب ہونے کے بعد دیبا سی کی تھی۔ اور وہ شادی سے قبل دیبا کو پسند کرتے تھے، لیکن دیبا سے شادی امی نے اپنی پسند سے کروائی۔دیبا میری پڑوسن تھیں اور ہمارے گھر روز ان کا ان آنا جانا تھا۔ دوسری شادی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ان کی دوسری شادی ڈراما آرٹسٹ شکیلہ سے ہوئی اور یہ شادی بری طرح ناکام ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ گھریلو لڑائی جھگڑوں کے سبب یہ شادی صرف 3 سال چل سکی۔ ان کا کہنا تھا کہ شکیلہ سے علیحدگی قسمت میں لکھی تھی، لیکن وہ بھی اچھی خاتون ہیں۔ عمر شریف کی تیسری شادی اسٹیج اداکارہ زرین غزل سے ہوئی۔ عمر شریف نے بتایا کہ اسٹیج پر کام کے دوران ذریں غزل انہیں اچھی لگیں اور دونوں نے شادی کر لی۔ عمر شریف نے کہا کہ زرین غزل بہت سلیقہ مند اور عقلمند خاتون ہیں۔