افغانستان میں امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹر نے عبایا پہن لیا

کابل: افغانستان سے سی این این کی خاتون رپورٹر کی عبایا پہن کر صحافتی ذمے داریاں انجام دینے کی ویڈیو تیزی کے ساتھ وائرل ہورہی ہے۔
گزشتہ دنوں طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ ملک میں خواتین محفوظ ہیں، انہیں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت ہوگی اور وہ باحجاب ہوں گی۔
بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ ہماری پالیسی خواتین کی حفاظت اور ان کی تعلیم کے لیے کام کرنا ہے۔


افغانستان کی نئی پالیسی کے پیش نظر سی این این کی رپورٹر کلیریسا وارڈ کو بھی سر پر دوپٹا اوڑھے اور عبایا پہنے رپورٹنگ کرتے دیکھا گیا، جس کی تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں۔
رپورٹنگ کے دوران رپورٹر کلیریسا وارڈ کو کابل میں واقع امریکی سفارت خانے کی گلی میں متعدد افغان طالبان کے ساتھ گفتگو کرتے دیکھا گیا تھا۔
رپورٹنگ کے دوران کلیریسا وارڈ نے افغان طالبان سے کابل کی موجودہ صورت حال پر گفتگو کی۔
خاتون رپورٹر کی جانب سے طالبان سے امریکا کے لیے پیغام دینے کا سوال کیا گیا، اس پر طالبان کا کہنا تھا کہ امریکا نے طالبان میں بہت سا وقت گزارا، انہوں نے اس دوران پرائم ٹائم اور بہت سا پیسہ بھی ضائع کیا لہٰذا انہیں ہمیں چھوڑ دینا چاہیے۔

Afghanistanclarissa wardCNN reporter