کراچی: پاراچنار کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے ایم ڈبلیو ایم کے تحت کراچی میں 5 مقامات پر دھرنے جاری ہیں، جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
کامران چورنگی پر پولیس کی جانب سے مظاہرین سے مذاکرات کی کوشش کی جارہی ہے جب کہ مظاہرین دھرنا ختم کرنے اور سڑک کھولنے سے انکاری ہیں۔ دھرنے کے باعث کامران چورنگی سے موسمیات جانے والی سڑک بند ہے۔
عباس ٹاؤن میں بھی پولیس مظاہرین سے مذاکرات کی کوششیں کررہی ہے۔ عباس ٹاؤن آنے جانے والا روڈ ٹریفک کے لیے مکمل بند ہے۔ دھرنا مظاہرین کو اٹھانے کے لیے پولیس کی طرف سے طاقت کا استعمال کیا گیا جس کے بعد علاقے میں کشیدگی ہے۔
سفاری پارک کے قریب دھرنے کے باعث کراچی یونیورسٹی سے نیپا جانے والی سڑک بند ہے، نیپا سے کراچی یونیورسٹی جانے والی سڑک پر ٹریفک ڈبل چلایا جارہا ہے۔
ایم اے جناح روڈ نمائش سگنل سے گرومندر کی سڑک کھول دی گئی ہے تاہم صدر سے نمائش آنے والا روڈ بند ہے، نمائش سگنل پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پُرامن دھرنوں کے خلاف نہیں، پاراچنار مسئلے کا حل خیبر پختونخوا میں ہی ہونا ہے، پاراچنار کے معاملے پر سندھ حکومت نے بھی کردار ادا کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ٹھٹھہ میں پریس کانفرنس میں کہا کہ کراچی میں 12 جگہوں پر دھرنے دیے گئے تھے، اب کراچی میں 4 جگہ پر دھرنے ہورہے ہیں، ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ لوگوں کی تکلیف کو کیسے ختم کریں، جو دھرنے باقی ہیں وہ بھی بات چیت کرکے ختم کردیں گے۔