نیویارک: دنیا بھر میں استعمال ہونے والے ہیڈ فون اور ایئرفون صرف آواز سننے کے لیے استعمال ہوتے ہیں، تاہم اب ایک چپ کا اضافہ کرکے انہیں نہایت کارآمد سینسر میں بدلا جاسکتا ہے۔
رٹگرز یونیورسٹی کے انجینئرز نے انتہائی کم خرچ اور آسان چِپ بنائی ہے جو ہیڈفون کو سینسر بنادیتی ہے اور اس کی ریڈنگ اسمارٹ فون پر آسکتی ہے۔ اگرچہ ابھی یہ سینسر بڑا ہے لیکن اسے مزید حساس اور چھوٹا بنایا جاسکتا ہے جس پر کام جاری ہے۔ اس ایجاد کو ’ہیڈفائی‘ کا نام دیا گیا ہے۔
اس طرح دنیا بھر میں استعمال ہونے والے لاکھوں کروڑوں ہیڈفونز کو کارآمد سینسر میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح ایک چپ کے اضافے سے ہیڈفون دل کی دھڑکن ناپنے، جائرواسکوپ، ایسیلرومیٹر، مائیکروفون اور دیگر آلات کا کام کرسکتے ہیں۔
اس ایجاد کے تحت تین ڈالر سے لے کر 15 ہزار ڈالر تک کے ہیڈفون استعمال کیے گئے۔ اس کے بعد ہیڈفائی نے 97 سے 99.5 تک درستی سے یوزر کو شناخت کیا۔ 96 سے 99 فیصد صحت سے دل کی دھڑکن گننے اور 99 فیصد ہی حرکات و سکنات کو کامیابی سے نوٹ کیا۔
اگرچہ یہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے لیکن اس چپ کی بدولت دنیا بھر میں ایک انقلاب آسکتا ہے کیونکہ ہیڈفون ہر جگہ موجود ہیں اور دل کے مریض بھی کچھ کم نہیں۔