ابوظبی: متحدہ عرب امارات میں کی گئی تجرباتی آزمائش کے دوران چین کی کورونا سے بچاؤ کی ویکسین 86 فیصد مؤثر پائی گئی جب کہ ویکسین کے مضر اثرات بھی سامنے نہیں آئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات کے محکمہ صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چین کی دوا ساز کمپنی سینو فارم کی ویکسین کے ٹرائل کے تیسرے مرحلے میں ملک بھر میں 125 ممالک سے تعلق رکھنے والے 31 ہزار رضاکاروں کو ویکسین لگائی گئی۔
ویکسین لگوانے والوں میں متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیراعظم محمد بن راشد المکتوم بھی شامل ہیں جب کہ وزیر صحت سمیت چند اعلیٰ حکام نے بھی آزمائشی طور پر ویکسین لگوائی تھیں۔
متحدہ عرب امارات میں رواں برس ستمبر سے جاری ٹرائل میں سینو فارم کی ویکسین کو 86 فیصد تک مؤثر پایا گیا جب کہ ویکسین کا ’سیرو کنورژن ریٹ‘ 99 فیصد رہا، یہ ویکسین 18 سے 60 سال کے عمر کے افراد کو لگائی گئی تھی۔
خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں کورونا وائرس کے مجموعی متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 78 ہزار 883 ہوگئی ہے جب کہ اس وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 596 ہے۔
دھیان رہے کہ کورونا ویکسین کا سب سے پہلا ٹیکہ برطانیہ کی 90 سالہ خاتون کو لگایا جاچکا ہے، برطانیہ پہلا ملک ہے جہاں کورونا کی ویکسی نیشن کا آغاز ہوگیا ہے تاہم انہوں نے فائزر کی ویکسین کا انتخاب کیا ہے۔