اسلام آباد/ بیجنگ: دوست ملک چین نے بڑا قدم اُٹھاتے ہوئے پاکستان کو ایک سال کے لیے 2 ارب ڈالر کا قرضہ آگے بڑھادیا اور اب تک مجموعی طور پر چین پاکستان کو 4.3 ارب ڈالر کا قرض دے چکا ہے جس میں 2.3 ارب ڈالر تجارتی قرضے بھی شامل ہیں۔
معروف اردو اخبار میں شائع خبر کے مطابق قریباً تین ماہ کے بعد ملکی معیشت میں نمایاں بہتری کے آثار ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں، آئی ایم ایف نے قرض کے لیے دوست ممالک چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر سے مالی معاونت کی یقین دہانی حاصل کرنے کی شرط رکھی تھی جسے پاکستان نے پورا کرنا شروع کردیا ہے جس کے بعد اہم پیش رفت کے طور پر چین نے سب سے پہلے مالی تعاون کی یقین دہانی کرادی اور پاکستان کے سکڑتے ہوئے زرمبادلہ ذخائر کو سہارا دینے کے لیے سیف ڈپازٹ کی مد میں 2 ارب ڈالرز دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
درپیش اقتصادی بحران کے باعث پاکستان کو زرمبادلہ ذخائر میں کمی کاسامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق چین نے پاکستان کے لیے تین سیف ڈپازٹس ترتیب دیے ہیں اس مد میں 50 کروڑ ڈالرز مالیت کا پہلا سیف ڈپازٹ 27 جون، دوسرا اتنے ہی حجم کا سیف ڈپازٹ 29 جون 2022 اور تیسرا ایک ارب ڈالرز مالیت کا سیف ڈپازٹ 23 جولائی کو ملنے تھے۔
محکمہ خزانہ نے اس امر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ سیف ڈپازٹس ایک سالہ مدت کے لیے ہوں گے۔ چین نے 2 ارب 30 کروڑ ڈالرز کی کمرشل قرضوں سمیت پاکستان کی مجموعی طور پر 4؍ ارب 30؍ کروڑ ڈالرز کی قرضوں کی شکل میں مالی معاونت کی ہے تاکہ موجودہ مالی سال میں بیرونی فنانسنگ میں موجود 35؍ ارب 90 کروڑ ڈالرز کے فرق کو محدود کیا جاسکے۔
آئی ایم ایف سے قرضے کی آئندہ قسط کے لیے بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس رواں ماہ کے آخر میں ہونے والا ہے جس کی مناسب یقین دہانی کرادی گئی ہے۔
تاہم پاکستانی حکام کواس حوالے سے باقاعدہ اعلان کا بے چینی سے انتظار ہے۔ اس کے علاوہ دوست برادر ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر سے مالی معاونت کا تندہی سے انتظار ہے، اس سے مالیاتی خلاء کی مد میں 4 ارب ڈالرز کی تلافی ہوجائے گی اور شرح مبادلہ میں بھی استحکام آجائے گا۔