دُنیا میں بچوں کو ای سگریٹس کے جال میں پھنسایا جارہا ہے، عالمی ادارۂ صحت

نیویارک: ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ پوری دنیا میں بچوں کو ای سگریٹس کے جال میں پھنسایا جارہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق بچوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے ای سگریٹس کی جانب راغب کیا جارہا ہے اور ای سگریٹس کے استعمال سے بچے نکوٹین کے عادی ہورہے ہیں۔
عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ ای سگریٹس کے 16 ہزار سے زائد فلیورز کی مارکیٹنگ کی جارہی ہے، بچوں کو ای سگریٹس کا عادی بننے سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ای سگریٹس سے تمباکو نوشی ترک کرنے میں قطعاً کوئی مدد نہیں مل رہی۔
عالمی ادارۂ صحت کے مطابق دنیا کے 88 ممالک میں ای سگریٹس کی فروخت کے لیے عمر کی کوئی حد مقرر نہیں جب کہ دنیا کے 74 ممالک میں ای سگریٹس سے متعلق کوئی قانون موجود ہی نہیں۔
عالمی ادارۂ صحت نے ای سگریٹس کے نقصانات کے حوالے سے بتایا کہ ای سگریٹس بھی کینسر، دل، پھیپھڑوں اور دماغی امراض کا سبب بھی بن رہی ہے اور ای سگریٹس کی فروخت کو روکنے لیے سخت قانون سازی اور عمل درآمد کی ضرورت ہے۔

ChildE CigratenicotineWHO