لندن: ایک سوال اکثر دانش مند لوگ کسی کی بے وقوفی دیکھ کر کرتے ہیں کہ عقل بڑی یا بھینس؟ برطانیہ میں ایسا بھی ایک جوڑا ہے، اگر اُس سے یہ سوال پوچھا جائے تو وہ بلامبالغہ بھینس کو بڑا قرار دے دیں گے۔ ان کی سادگی کہیں، کم فہمی یا بدعقلی کیونکہ یہ 7 ماہ کے بچے کو 6 ماہ تک آئس کیوب کھلاتے رہے، بعد میں انہیں پتا چلا کہ آئس کیوب صرف سرونگ سائز کے حوالے کے طور پر تجویز کیے گئے تھے۔
برطانوی اخبار دی مرر کے مطابق گزشتہ روز ایک جوڑے نے ویب سائٹ ’ریڈٹ‘ پر دیگر لوگوں سے سوال کیا کہ ’ان کا بچہ سبزیاں اور پھل تو شوق سے کھالیتا ہے، لیکن ’آئس کیوب‘ کھانے میں بہت نخرے کرتا ہے۔ حالانکہ ’بچوں کے غذائی چارٹ‘ میں پھلوں اور سبزیوں کے ساتھ آئس کیوب کھلانے کا بھی کہا گیا تھا۔
ریڈٹ پر موجود دیگر افراد نے اس جوڑے سے غذائی چارٹ کی تصویر شیئر کرنے کا مطالبہ کیا، جسے دیکھ کر لوگوں نے سر پکڑلیا، کیوں کہ اس غذائی چارٹ میں آئس کیوب کی تصاویر بچے کو دی جانے والی غذا کی مقدار کا تعین کرنے کے لیے بطور حوالہ دی گئی تھیں۔
چارٹ میں واضح لکھا تھا کہ بچے کو ایک آئس کیوب کے سائز کے حساب سے مٹر کے دانے کھلائیں، دو آئس کیوب کے برابر گاجر کھلائیں۔
عقل سے عاری یہ جوڑا مٹر، ڈیری مصنوعات، انڈوں، اناج اور گاجر کے ساتھ بچے کو 6 ماہ تک تین آئس کیوب روزانہ کھلاتا رہا، تاہم خوش قسمتی سے بچے کی صحت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔