کراچی: شاہراہ فیصل پر واقع نسلہ ٹاور کو چیف جسٹس نے گرانے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں نسلہ ٹاور کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں چیف جسٹس نے بلڈنگ کے مالک سے سوال کیا کہ ہمیں لیز دکھادیں، کہاں ہے؟
اس پر بیرسٹر صلاح الدین نے عدالت کو بتایا کہ سندھی مسلم سوسائٹی نے فل مارکیٹ ویلیو پر زمین خریدی تھی، کمشنر کراچی کی رپورٹ میں دیکھ سکتے ہیں، کے ایم سی نے سندھی مسلم سوسائٹی کو دی اور اس نے نسلہ ٹاور کو دے دی، لہٰذا سندھی مسلم کو نوٹس جاری کردیا جائے۔
عدالت نے کہا کہ سندھی مسلم سوسائٹی نے آپ کو 400 گز زیادہ دے دی، یہی ہوا ہے پورے کراچی میں چائنہ کٹنگ تو ہوئی ہے۔
دورانِ سماعت عدالت میں بیرسٹر صلاح الدین نے ماسٹر پلان کا نقشہ دکھایا جب کہ کورٹ اسٹاف نے ججز کو لیپ ٹاپ پر ارتھ گوگل میپ بھی دکھایا۔
اس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ اپنے کاغذات سے ثابت نہیں کرسکے۔
عدالت نے کمشنر کراچی کو روسٹرم پر بلایا اور نسلہ ٹاور گرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کمشنر کراچی آپ نے یہ کام کرنا ہے، گرادو، نسلہ ٹاور۔