کراچی: نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ روزمرہ استعمال کی پلاسٹک کی اشیاء سے نکلنے والے کیمیکل چھوٹے بچوں کے رویوں میں تبدیلی کا باعث بن سکتے ہیں۔
لانسٹ پلینیٹری ہیلتھ میں شائع شدہ تحقیق میں سائنس دانوں نے گزشتہ دہائی میں پلاسٹک، فوڈ پیکیجنگ، کاسمیٹکس اور پرسنل- کیئر پروڈکٹس میں بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والے دو قسم کے کیمیکلز کے اثرات کو ٹریک کیا۔
بِسفینول ایس (جس کو بی پی ایس کے نام سے جانا جاتا ہے) اور میتھائل پیرابن کو اشیاء سازوں نے اس وقت متعارف کرایا تھا، جب حکومتوں نے ایک اور کیمیکل بِسفینول اے (بی پی اے) کے استعمال کو محدود کیا تھا۔
متعدد اشیاء اب بی پی اے- فری بتائی جاتی ہیں، لیکن ماضی میں بچوں کی بوتلوں اور کھانے کے برتنوں میں استعمال کیے جانے والے اس کیمیکل کا تعلق ہارمونل اور نشوونما کے مسائل سے جوڑا گیا تھا۔
تازہ ترین تحقیق میں فرانس اور اسپین میں ہزار سے زیادہ حاملہ خواتین کے پیشاب کے نمونوں کا جائزہ لیا گیا۔
مطالعے میں یہ بات سامنے آئی کہ حمل کے دوران بی پی ایس اور میتھائل پیرابن کی زیادہ مقدار کا تعلق 18-24 ماہ کے دوران بچوں کے جذباتی اور رویوں کے نشوونما میں چھوٹی چھوٹی تبدیلیوں سے تھا۔