لاہور: پنجاب کے وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ فوج کے خلاف باتیں کرنے والے قوم اور دین کے دشمن ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کا جامعہ اشرفیہ میں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی دین کی خدمات کو کسی طور فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
ان کا کہنا تھا مولانا فضل الرحمان نے دھرنے کے ذریعے عمران خان کا حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی، آرمی چیف کی کوششوں سے عمران خان کی جمہوری حکومت چلتی رہی، جمہوری حکومت کو آگے لانے میں ہر حال میں ہماری مدد کی، تحریک لبیک کے دھرنے کی وجہ سے جمہوری حکومت کو خطرہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 6 ستمبر 1965 کو پوری فوج اور قوم سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہوئی، سرحدوں پر موجود پاک فوج ملک اور قوم کی حفاظت کررہی ہے۔
چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ پہلی سے بارہویں جماعت میں ناظرہ قرآن لازمی قرار دیا گیا ہے، جو طالب علم اس میں پاس نہیں ہوں گے انہیں یونیورسٹی میں داخلہ نہیں ملے گا۔ آئندہ سے سرکاری دفاتر میں ایک سے دو بجے تک نماز کا وقفہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تمام تعلیمی اداروں میں قرآن پاک پڑھانے کا آغاز ہوچکا ہے، سارے کام چھوڑ کر دین کو ترجیح دیں، پہلی دفعہ ختم نبوت کے حوالے سے قانون بن گیا، قانون سازی کے ذریعے سود کا کاروبار کرنے والوں کے لیے 5 سال کی سزا رکھی ہے، سود کا کاروبار کرنے والے باز آجائیں۔
چوہدی پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ دس دن بعد نوکریوں پر سے پابندی اٹھا لی جائے گی، ہمارے ایسے اقدامات سے بے روزگاری اور غربت میں کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے مسلمان اب کہتے ہیں کہ ہمارے بزرگوں نے غلطی کی، بھارت میں مسلمانوں کے پاس نوکریاں نہیں نہ ہی وہ مذہبی طریقے سے رسوم ادا کر سکتے ہیں۔ ہمیں اللہ کا شکر کرنا چاہیے کہ اس نے ہمیں ایک الگ ملک دیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اب اس ملک میں ترقی کا دور شروع ہوگا، ہمیں ایسی قوم بننا ہوگا کہ دنیا ہم پر ناز کرے، نوجوان نسل کو پتا ہونا چاہیے کہ یہ ملک بڑی قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا۔
اختتام پر ان کا کہنا تھا کہ کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر انتظامیہ مبارک باد کی مستحق ہے، اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ ایسے کام کرو کہ جس سے اللہ اور اس کا رسول راضی ہوجائے۔