پشاور: خیبر پختون خوا کے نگراں وزیراعلیٰ محمد اعظم خان انتقال کرگئے۔
گزشتہ روز نگراں وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا اعظم خان کو طبیعت خراب ہونے کے باعث نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔
طبی عملے کا بتانا ہے کہ اعظم خان کو مختلف قسم کی بیماریوں کا سامنا تھا، انہیں بخار اور ڈائریا کی شکایت تھی، جس کے باعث انہوں نے گزشتہ روز صوبائی کابینہ کے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔
اعظم خان کی نماز جنازہ چارسدہ میں ان کے آبائی گاؤں میں ادا کی گئی۔
اعظم خان نے پشاور یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کی، وہ ریٹائرڈ بیوروکریٹ تھے اور انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر اور کمشنر کے عہدوں پر بھی کام کیا۔ اعظم خان چیف سیکریٹری اور مختلف وزارتوں کے سیکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
خیال رہے کہ اعظم خان کو خیبر پختونخوا کی حکومت کے خاتمے کے بعد اپوزیشن لیڈر کی جانب سے پیش کیا گیا تھا اور جب یہ نام سابق وزیراعلیٰ محمود خان کے سامنے رکھا گیا تو انہوں نے فوری اعظم خان کو نگراں وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا تعینات کرنے کی منظوری دے دی اور پھر اعظم خان نے 21 جنوری 2023 کو بطور نگراں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔
اعظم خان کے ایک بھائی عباس خان خیبر پختونخوا کے آئی جی رہ چکے ہیں جب کہ ایک بھائی شجاع خانزادہ وزیر داخلہ پنجاب رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ سابق ایم پی اے تاج محمد خانزادہ، گوہر ایوب اور عمر ایوب بھی ان کے قریبی رشتے دار ہیں۔