2050 تک فالج سے سالانہ اموات کی تعداد 1 کروڑ پہنچنے کا اندیشہ

جنیوا: نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ 2050 تک فالج کے سبب ہونے والی اموات کی تعداد ایک کروڑ پہنچ سکتی ہے، جس سے زیادہ متاثر کم اور متوسط آمدن والے ممالک ہوں گے۔
لانسیٹ نیورولوجی جرنل میں شائع شدہ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ فالج کے سبب ہونے والی اموات کی جو تعداد 2020 میں 66لاکھ تھی وہ 2050 میں بڑھ کر 97 لاکھ تک متوقع ہے۔
محققین کی جانب سے رپورٹ میں اس متوقع مسئلے سے نمٹنے کے لیے شواہد پر مبنی کارگر حل کے کردار کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
فالج سے ہونے والی اموات کے متعلق یہ اعداد و شمار ورلڈ اسٹروک آرگنائزیشن اور لانسیٹ نیورولوجی کمیشن (جس کے تحت چار مطالعے شائع ہوئے) کی مشترکہ کوشش سے سامنے آئے ہیں۔
اس کمیشن کے تحت شائع شدہ ان چار مقالوں میں عالمی سطح پر فالج کے بحران کو کم کرنے کے لیے عملیتی تجاویز پیش کی گئی تھیں۔
رپورٹ میں کمیشن کی تجاویز پر عمل درآمد کرانے اور سختی سے نگرانی پر زور دیا گیا۔
کمیشن نے اپنی تحقیق کے نتائج کی اساس شواہد پر مبنی 12 تجاویز، فالج کی نگرانی، بچاؤ، انتہائی احتیاط اور کیفیت میں صحت یابی میں پیش کیا تھا۔

 

2050Annual DeathReach 1 Crorestroke