کراچی: سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے پہلی بار اپنی شادی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ شادی کے 36 سال بعد میں نے خود ہی طلاق لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
بشریٰ انصاری نے 1978 میں پروڈیوسر اقبال انصاری سے شادی کی، جس سے ان کی دو بیٹیاں ناریمن انصاری اور میرا انصاری ہیں، تاہم انہوں نے اقبال انصاری سے طلاق لے لی تھی۔ بعدازاں یہ خبریں بھی سامنے آئیں کہ انہوں نے اداکار و ہدایت کار اقبال حسین سے دوسری شادی کرلی ہے تاہم اداکارہ اپنی نجی زندگی سے متعلق زیادہ تر خاموش ہی دکھائی دیتی ہیں لیکن پہلی بار انہوں نے اپنی طلاق کی وجہ بتائی۔
ایک انٹرویو میں بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ میری نظر میں ’’طلاق‘‘زندگی کے برے وقت سے نکلنے کا ایک حل تو ہے لیکن میں ان میں سے نہیں جس کو طلاق دی گئی ہو بلکہ میں نے خود اپنے شوہر کو طلاق دی، میں نے اپنی شادی کے 36 سال بعد طلاق لینے کا فیصلہ کیا اور میں نے خود طلاق دی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ میرے والد کی بہن کے ساتھ اس طرح کا کچھ واقعہ ہوگیا تھا جس کے بعد انہوں نے سوچا کہ میری بیٹی کو بھی اس طرح کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے اس لیے انہوں نے شادی سے پہلے ہی ایسا کردیا تھا کہ میری بیٹی جب چاہے طلاق دے سکتی ہے۔
بشریٰ انصاری نے کہا کہ جب تک ہمیں سمجھ آئی کہ ہماری زندگی میں مسائل ہیں، یا ہم ایک دوسرے کے ساتھ نہیں چل سکتے، تب تک بہت دیر ہوچکی تھی اور بچے اسکول جانے لگ گئے تھے، اس لیے میں جب بھی مشکل میں ہوتی تو سوچتی تھی کہ یہ وقت مشکل ہے یا پھر طلاق کے بعد والا مشکل ہوگا کیوں کہ میرے پاس دو بیٹیاں ہیں اور اگلی زندگی میں بھی یہی مسائل رہے تو، بہتر یہی ہے کہ اسی زندگی کو برداشت کیا جائے اور ایسے ہم نے 36 سال گزار لیے۔
اداکارہ نے کہا کہ جب بیٹیوں کی شادی ہوگئی اور ان کے بھی بچے ہوگئے تو لگا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ایک دوسرے کو ریلیف دیا جائے، حالانکہ آج کل ایسا نہیں ہوتا، شادی شدہ جوڑے 6،5 سال تک بچے ہی پیدا نہیں کرتے جو غلط بھی ہے کیوں کہ ایسے تو کسی کا گھر بھی نہیں بسے گا، گھر فوراً ٹوٹ جائے گا، جب بچے ہی نہیں ہوں گے تو خاندان کیسے آگے بڑھے گا۔