میکرون کا اسلام مخالف بیان، مسلم ممالک میں فرنچ مصنوعات کی بائیکاٹ مہم

ریاض/ استنبول/ قاہرہ/ دبئی/ دوحہ: فرانس کے صدر میکرون کے اسلام مخالف بیان اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے دفاع کے بعد کئی ممالک میں فرنچ مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم شروع ہوگئی۔
عرب میڈیا کے مطابق کئی عرب ممالک کی ٹریڈ ایسوسی ایشنز نے میکرون کے اسلام مخالف بیان کے بعد احتجاجاً فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر چلنے والی اس مہم میں عرب ممالک اور ترکی میں سپر مارکیٹس سے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا جارہا ہے جس میں BoycottFrenchProducts# کے ساتھ انگریزی میں مہم چلائی جارہی ہے۔
اس کے علاوہ کویت، قطر، فلسطین، مصر، الجیریا، اُردن، سعودی عرب اور دیگر ممالک میں عرب کے ہیش ٹیگ کے ساتھ بھی مہم چلائی جارہی ہے۔
کویت کی النعیم کوآپریٹو سوسائٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ انہوں نے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام سپر مارکیٹس سے فرانس کی مصنوعات کو ہٹادیا ہے۔
اس کے علاوہ قطر کی ایک بڑی کمپنی نے بھی فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے اس کی جگہ متبادل اشیاء رکھنے کا اعلان کیا جب کہ قطر کی اسٹاک کمپنی المیرا نے بھی فوری طور پر فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا۔
قطر یونیورسٹی نے بھی اس مہم میں شرکت کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے فرنچ کلچرل ویک کو بھی فوری طور پر منسوخ کردیا ہے جب کہ یونیورسٹی نے صدر میکرون کے اس عمل کو دانستہ قرار دیا ہے۔
خلیجی ریاستوں کی تنظیم گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی) نے بھی فرانسیسی صدر کے بیان کو غیر ذمے دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میکرون کا مقصد لوگوں کے درمیان نفرت پھیلانا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا تھا کہ اسلام ایک مذہب کے طور پر دنیا بھر میں بحران کا شکار ہے، وہ فرانس کی سیکولر اقدار کو ’سخت گیر اسلام‘ سے محفوظ بنائیں گے۔
ان کا مزیدکہنا تھا کہ حکومت اسکولز پر سخت نگرانی اور مساجد کو ہونے والی غیر ملکی فنڈنگ کو بھی مؤثر طریقے سے کنٹرول کرے گی۔
بعدازاں وزیراعظم عمران خان نے فرانسیسی صدر کو اسلام مخالف بیان دینے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صدر ایمانویل میکرون نے اسلام مخالف بیان دیکر یورپ سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی۔

#BoycottFrenchProducts