لاہور: قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوران ایک کھلاڑی سے بکی کے رابطے کے بعد جہاں پی سی بی کا اینٹی کرپشن یونٹ حرکت میں آگیا، وہیں شائقین بھی تجسس کا شکار ہوگئے ہیں کہ بکی نے آخر کس کھلاڑی سے میچ فکسنگ کے لیے رابطہ کیا؟
آئی سی سی کے اینٹی کرپشن قوانین کے مطابق کھلاڑیوں کے لیے لازم ہے کہ بکی کے رابطے پر فوری طور پر کرکٹ بورڈ یا متعلقہ حکام کو آگاہ کیا جائے، ایسا نہ کرنے کی صورت میں کھلاڑی پر بھی اینٹی کرپشن کوڈ 2.4.4 کی خلاف ورزی کا قانون لاگو ہوگا، جس کے تحت 5 ماہ سے تاحیات پابندی تک کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے رواں برس اپریل میں قومی ٹیم کے بلے باز عمر اکمل پر بھی اسی قانون کے تحت تین سال کی پابندی عائد کی تھی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوران بکی سے رابطے کی اطلاع دینے والے کھلاڑی کے اقدام کو قابل ستائش قرار دیا، تاہم اس کھلاڑی کا نام ظاہر نہیں کیا گیا اور مزید تفتیش کے لیے معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ بکی نے جس کرکٹر سے میچ فکسنگ کے لیے رابطہ کیا وہ ایک ڈومیسٹک کرکٹر ہے اور اس نے پاکستان کے لیے کوئی انٹرنیشنل میچ نہیں کھیلا۔