کوئٹہ: بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کے قریب دھماکے کے باعث 9 اہلکار شہید ہوگئے۔
پولیس کے مطابق بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکار سبی میلے میں ڈیوٹی کے بعد کوئٹہ واپس آرہے تھے، دھماکے میں بلوچستان کانسٹیبلری کے 9 اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے 3 افراد کی حالت تشویش ناک ہے، جنہیں سی ایم ایچ سبی منتقل کردیا گیا ہے۔
ایس ایس پی کچھی محمود نوتیزئی کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد کے مطابق بولان دھماکا خودکُش تھا، دھماکے کے بعد بم ڈسپوزل ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے اور دھماکے کے بعد علاقے کو سرچ کیا جارہا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی کے قریب بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد عناصر بزدلانہ کارروائیوں سے مذموم مقاصد کا حصول چاہتے ہیں، بدامنی اور عدم استحکام پیدا کرکے صوبے کو پس ماندہ رکھنے کی سازش کی جارہی ہے۔
عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ ایسی تمام سازشوں کو عوام کی حمایت سے ناکام بنایا جائے گا۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے بھی بولان میں بلوچستان کانسٹیبلری پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
رانا ثناء کا کہنا تھا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ وفاقی وزیرداخلہ نے حملے کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔