بٹ گرام: خیبر پختونخوا کے شہر بٹگرام میں پاشتو کے مقام پر چیئرلفٹ میں پھنسے 8 افراد کو نکالنے کے لیے کئی گھنٹے سے جاری ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا اور تمام افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔
ریسکیو 1122 پختونخوا کا کہنا ہے کہ چیئرلفٹ میں پھنسے تمام 8 افراد کو باحفاظت ریسکیو کرلیا گیا ہے اور ریسکیو کیے گئے افراد میں عرفان، نیاز محمد، رضوان، گل فراز، شیر نواز، ابرار، عطا اللہ اور اسامہ شامل ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کا بٹگرام میں انتہائی پیچیدہ اور مشکل ریسکیو آپریشن کامیاب ہوگیا اور 600 فٹ بلندی پر چیئرلفٹ میں پھنسے افراد کو ریسکیو کرلیا گیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ جی او سی ایس ایس جی نے ریسکیو آپریشن کی قیادت کی، آرمی چیف کی ہدایت پر آرمی ایوی ایشن، ایس ایس جی ٹیموں نے ریسکیو آپریشن کا تیزی سے آغاز کیا، پاک فوج کی اسپیشل سروسز گروپ کی سلنگ ٹیم اور پی اے ایف کا ہیلی کاپٹر بھی آپریشن کا حصہ بنا، سلنگ ٹیم کو آرمی ایوی ایشن نے مکمل تکنیکی مدد فراہم کی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آپریشن میں پاک فوج، پاک فضائیہ کے پائلٹس نے بے مثال مہارت اور کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ریسکیو آپریشن کو کامیابی سے پایۂ تکمیل تک پہنچانے میں مقامی کیبل ایکسپرٹ کی بھی خدمات حاصل کی گئیں، آپریشن میں سول انتظامیہ اور مقامی افراد نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، یہ ایک انتہائی مشکل اور کٹھن آپریشن تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج اور پاک فضائیہ کے ہیلی کاپٹرز نے بروقت جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی آپریشن کا آغاز کیا، ریسکیو آپریشن میں شامل تمام ٹیموں نے اس منفرد آپریشن کو سرانجام دے کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا، افواج پاکستان نے ہمیشہ ہر مشکل وقت میں عوام کی آواز پر لبیک کہا ہے، افواج پاکستان مشکل کی ہر گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑی رہی ہیں اور رہیں گی۔
ذرائع کے مطابق ایک بچے کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کرنے کے بعد گراؤنڈ سے آپریشن شروع کیا گیا، ہیلی کاپٹر ریسکیو آپریشن رات اور موسم کے باعث روک دیا گیا تھا۔
ذرائع نے بتایاکہ اندھیرا ہونے کے باوجود متبادل طریقوں سے پاکستان آرمی نے ریسکیو آپریشن جاری رکھا، چھوٹی ڈولی کو اسی تار پر ڈال کر متاثرہ ڈولی کے قریب لے جایا گیا۔
چھوٹی ڈولی سے کھانے پینے کی اشیا بھی پھنسے افراد کو بھیجی گئیں اور اسی ڈولی میں ایک ایک کرکے انتہائی احتیاط کے ساتھ بچوں کو ریسکیو کیا گیا۔
اس کے علاوہ پاک فوج نے آپریشن کے لیے شمالی علاقہ جات سے لوکل کیبل کراسنگز ایکسپرٹ کی بھی خدمات حاصل کیں۔
پاشتو کے مقام پر چیئرلفٹ کی رسی ٹوٹ گئی جس کے نتیجے میں اسکول کے 6 بچوں سمیت 8 افراد 900 فٹ کی بلندی پر پھنس گئے، بچے صبح 7 بجے کے وقت چیئرلفٹ کے ذریعے اپنے اسکول جارہے تھے کہ لفٹ کی تین میں سے دو رسیاں ٹوٹنے سے چیئرلفٹ تقریباً 900 فٹ کی بلندی پر پھنس گئی تھی۔
چیئرلفٹ میں پھنسے شخص گل فراز نے بتایا تھا کہ 6 بچے اور 2 افراد صبح 6 بجے چیئرلفٹ میں سوار ہوئے تھے، 7 بجے چیئرلفٹ کی پہلی ایک رسی اور پھر دوسری بھی ٹوٹ گئی، چیئرلفٹ ایک میل چلی تو پہلی رسی ٹوٹی۔
گل فراز معلق چیئر لفٹ سے میڈیا اور ریسکیو کرنے والے افراد سے رابطے میں رہے اور لفٹ کے اندر کی بھی صورت حال سے آگاہ رکھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک آرمی کا ریسکیو ہیلی کاپٹر لفٹ کے قریب پہنچنے پرڈولی ہلنے لگتی تھی جس سے ڈولی کے غیر متوازن ہونے کا خدشہ رہا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی رسکی آپریشن تھا، پاک آرمی کے ریسکیو ہیلی کاپٹر نے بٹگرام پہنچ کر ایریا کی ریکی کی۔
ہیلی کاپٹرسے پیدا ہوائی پریشر سے اکیلی بچ جانے والی تار بھی ٹوٹنے کا خدشہ تھا جس کے باعث ہیلی کاپٹر سے ریسکیو آپریشن کو انتہائی محتاط انداز میں کیا گیا۔
علاوہ ازیں علاقے میں موجود اسکول کے ٹیچر ظفر اقبال کا کہنا تھا کہ صبح 6 بجے طلبہ چیئرلفٹ کے ذریعے اسکول آرہے تھے، چیئرلفٹ میں ایک بچہ ڈر کی وجہ سے بے ہوش ہوگیا جسے بعدازاں ہوش آگیا، اس علاقے میں 150 بچے اس طرح لفٹ کے ذریعے اسکول آتے ہیں۔