شدید سمندری طغیانی، بارشیں اور ہوائیں، سجاول، جاتی اور کھاروچھان کو خطرات

کراچی: سندھ میں بحری طوفان بپر جوائے کے اثرات گہرے ہوتے جارہے ہیں، سندھ کے ضلع سجاول کے ساحلی علاقے شاہ بندر میں سمندر میں شدید طغیانی ہے، موسلا دھار بارش اور تیز ہوائیں چلنے سے کچے مکانات کی چھتیں اڑگئیں۔
انتظامیہ کی جانب سے شاہ بندر کے دیہی علاقے قریباً خالی کرائے جاچکے ہیں، محکمہ موسمیات کی طرف سے سجاول کے لیے آج رات دس سے بارہ بجے کا وقت خطرناک قرار دیا گیا ہے۔
بپرجوائے سے جاتی، کھارو چھان اور شاہ بندر کے علاقے خطرے کی زد میں ہیں، بدین اور ٹھٹھہ کی ساحلی بستیوں میں بھی تیز ہوائیں چل رہی ہیں، تیز ہواؤں سے ہائی ٹرانسمیشن لائن کے پول گرگئے، جس سے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
کیٹی بندر میں بھی موسم تبدیل ہوگیا ہے اور وہاں ہلکی بارش شروع ہوگئی ہے۔
بدین میں زیروپوائنٹ، گگونگھڑو، چک 57، بھگڑا میمن سمیت ساحل پر آباد علاقوں سے انخلا مکمل کرالیا گیا ہے۔
ادھر گڈانی میں جیٹی پر مٹی بھر جانے سے ماہی گیروں کو مشکلات کا سامنا ہے، ماہی گیر کشتیوں کو کنارے پر لانے کے لیے 10 سے 15 ہزار روپے دینے پر مجبور ہیں۔
سمندری طوفان بپرجوئے کراچی کے جنوب سے 360 کلومیٹر دور ہے، طوفان آج رخ بدلتے ہوئے شمال مشرق کی جانب بڑھے گا، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق طوفان شمال کی جانب رہنے کے بعد 15 جون بعد از دوپہر شمال مشرق کی جانب رخ کرتے ہوئے کیٹی بندر اور بھارتی گجرات سے گزرے گا۔
دوسری جانب نجی ٹی وی سے گفتگو میں چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا کہ سمندری طوفان کی شدت میں کچھ کمی آئی ہے اور کراچی میں خطرناک صورت حال نہیں، سائیکلون کراچی کے جنوب سے نکل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ طوفان کیٹی بندر اور بھارتی گجرات سے گزرے گا یا ٹکرائے گا البتہ کراچی میں آج ہلکی اور درمیانی بارش کا امکان ہے جب کہ شہر میں جمعرات اور جمعہ کو تیز بارش ہوسکتی ہے۔

 

ArrivedBiporjoykarachirainSindh