گوا: پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، جب تک اگست 2019 کی صورت حال پر واپس نہیں جاتے، بھارت کو بات چیت کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا ہوگا۔ مقبوضہ کشمیر پر یک طرفہ فیصلے کرکے بھارت نے تعلقات کو نقصان پہنچایا۔
بلاول بھٹو زرداری کا گوا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اجلاس کے موقع پر مختلف وزرائے خارجہ سے ملاقات ہوئی، ایک کے سوا تمام وزرائے خارجہ سے الگ الگ ملاقاتیں ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے اقدام نے دونوں ممالک کے حالات کو تبدیل کردیا، بھارت کو بات چیت کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ سے آن کیمرا ہاتھ ملانے میں مجھے کوئی مسئلہ نہیں، یہ بھارتی وزیر سے ہی پوچھا جائے، بھارتی وزیر خارجہ اور میرا ایک ہی طریقے سے ایک دوسرے کو سلام کرنا میرے لیے خوشی کی بات ہے، بھارتی وزیر خارجہ سب سے ایک ہی طریقے سے ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی جب تک اگست 2019 کی صورت حال پر واپس نہیں جاتے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کھیلوں سے متعلق سوال پر کہنا تھا کہ میں نے کوشش کہ ہماری بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو بھارت جانا تھا لیکن ان کو ویزا نہیں دیا گیا، کھیل کو سیاست اور خارجہ پالیسی سے الگ ہونا چاہیے۔