چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پاکستان مسلم لیگ نواز پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے ن لیگ کے دوستوں کو ہار ماننا سیکھنا ہو گا۔ این اے 249 کراچی میں ڈسکہ کا شور سن رہا ہوں، بتائیں کہاں فائرنگ ہوئی، ن لیگ دھاندلی کا الزام نہ لگائے، ثبوت دے۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ، پہلے دوسرے سلیکٹڈ سمیت سب سے لڑنے کو تیار ہیں، پیپلزپارٹی کو پیچھے دھکیلنے کیلئے ایک جماعت نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر سازش کی، مسلم لیگ ن کو پیپلزپارٹی سے لڑنے کا شوق ہے تو لڑو اور ہارو، بشیر میمن کے بیانات کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول کہ بلاول بھٹو نے کہا کہ کل الیکشن میں ملیر سے ناانصافی کی شکایات آرہی تھیں۔ کوئی یہ ثابت نہیں کرسکتا کہ پیپلز پارٹی نے دھاندلی کی۔ کل این اے 249 میں بہت سناکہ ڈسکہ ٹو،ڈسکہ ٹو۔ ن لیگ کا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے۔ شاہدخاقان ،محمد زبیر اور مفتاح اسماعیل آراودفترمیں موجود تھے۔ شاہد خاقان ،محمد زبیر اور مفتاح اسماعیل اپنی ہار دیکھ رہے تھے۔
۔بلاول بھٹو کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ ا کہ این اے249 میں پیپلزپارٹی کی تاریخی کامیابی نے ثابت کردیا کہ عوام حکومت کے ساتھ نہیں۔ پاکستان کی سیاست جمہوری قوتوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔ کراچی کے عوام نے سلیکٹڈ حکومت کو ریجیکٹ کردیا ہے۔ عوام نے پھر سے پی ٹی آئی کو عبرتناک شکست دی ہے۔ مشکل وقت میں عوام کے ساتھ رہنے والوں کی جیت ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بہت اچھا موقع تھا کہ ہم سب کو ایک ہی بیان دینا چاہیے تھا۔ ن لیگ کا شوق ہے کہ اپوزیشن سے اپوزیشن کی جائے۔ یہ پی ٹی آئی سے مقابلہ کرنے کے بجائے پیپلزپارٹی سے مقابلہ کررہے ہیں۔ پیپلزپارٹی کا مقابلہ کرنا چاہتے ہو تو کرو، آپ ہارجاوَ گے۔