اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
نجی ٹی وی کے مطابق بلاول بھٹو زرداری مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے، جہاں ان کا استقبال مولانا فضل الرحمان اور مولانا اسعد محمود نے کیا، بلاول بھٹو کے ہمراہ یوسف رضا گیلانی اور قمر زمان کائرہ بھی موجود تھے، بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی صحت سے متعلق خیریت دریافت کی اور دونوں رہنماؤں کے مابین ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ بزرگ سیاست دان ہیں، تین نسلوں سے ہمارا رشتہ ہے، پارلیمان کے ذریعے ہی حکومت کی پالیسیوں کو ناکام بنایا جاسکتا ہے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور احتساب کے حوالے سے قوانین پر پارلیمان میں مشترکہ لائحہ عمل مزید کامیابیوں کا سبب بن سکتا ہے، حکومت کی پارلیمان میں حالیہ شکستیں اپوزیشن کی بڑی کامیابیاں ہیں۔
بعدازاں بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم جعلی حکومت کو بہت جلد گھر بھجیں گے، دھاندلی زدہ حکومت کو اصلاحات کرنے کا کوئی حق نہیں، میں پی ڈی ایم کا سربراہ ہوں اور تنہا کوئی فیصلہ نہیں کرتا، ہمارا شروع سے ایک ہی مطالبہ نئے انتخابات ہیں، پارلیمنٹ اور پوری قوم کو نقصان پہنچایا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت کو آئے روز شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے اتحاد کے باعث حزب اختلاف کا بل پیش، حکومت کا مسترد ہوگیا، اپنا بلائے گئے مشترکہ اجلاس سے بھی بھاگنے پر حکومت اپوزیشن کے اتحاد کے باعث مجبور ہوئے، ہم نے نیب آرڈیننس کی سازش، ای وی ایم کے ذریعے الیکشن کمیشن کو زیر عتاب لانے کی سازش ناکام بنائی۔
بلاول نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہمارا بزرگوں کے وقت کا تعلق ہے، آج میں اور مولانا اسعد محمود پارلیمنٹ میں اکٹھا کردار ادا کررہے ہیں، ہماری سیاست چلتی رہے گی، مگر ہمارا تعلق بھی ساتھ ساتھ بڑھتا رہے گا، مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن میں اپنا کردار ادا کیا ہے، حکومت کی ناکامی اسی اتحاد کی مرہون منت ہے۔