کراچی: 4 بینک کھاتوں کی مشکوک ٹرانزیکشن کی نشان دہی کرتے ہوئے ڈائریکٹوریٹ انٹرنل آڈٹ ایف بی آر کراچی نے بینک کھاتوں کے ذریعے 5 ارب روپے کا ٹیکس فراڈ کرنے والے ماسٹر مائنڈ کا سراغ لگالیا۔
نجی ٹی وی کو ڈپٹی ڈائریکٹر انٹرنل آڈٹ ایف بی آر کراچی آصف ابڑو نے بتایا کہ ماسٹر مائنڈ شہزاد الٰہی نے کراچی تمنا انڈسٹری کے نام سے پاناما لیکس کی طرز پر 4 سے 5 جعلی کمپنیاں قائم کی تھیں، جن کی ڈائریکٹوریٹ انٹرنل آڈٹ کراچی نے نشان دہی کردی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران اس امر کی نشان دہی ہوئی ہے، مذکورہ ٹیکس فراڈ کا فائدہ ایک معروف بیٹری ساز ادارے کے مالک کو ہوا ہے، جعلی کمپنیوں کے بینک اکاؤنٹس معذور مزدور نواب زمان کے نام سے کھولے گئے تھے جس کا تعلق مانسہرہ خیبر پختونخوا سے ہے اور اسے مبینہ طور پر ملازمت کا جھانسہ دے کر اس کا قومی شناختی کارڈ حاصل کیا گیا اور پھر بے نامی بینک کھاتے کھولے گئے۔
آصف ابڑو نے بتایا کہ اس معذور مزدور نواب زمان کی بیوی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ماہوار دو ہزار لیتی ہیں جب کہ ان کا ایک بیٹا پشاور میں صرف 5 ہزار روپے ماہوار پر ایک چائے کے ہوٹل میں ملازمت کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ نے 14 جون 2022 کو ہی مشکوک بینک ٹرانزیکشنز پر تمنا انڈسٹری کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا اور اب ماسٹر مائنڈ کی نشان دہی کے بعد تحقیقات کے دائرہ کار کو توسیع دے دی گئی ہے۔ مذکورہ کمپنی کی مزید بے نامی ٹرانزیکشنز اور ٹیکس بے قاعدگیاں سامنے آنے کا امکان ہے۔