اسلام آباد: بھارت کے سینئر سفارت کار کو دفتر خارجہ طلب کرکے پاکستان نے بھارتی فورسز کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی اشتعال انگیزی پر سینئر بھارتی سفارت کار کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا۔
پاکستان کی جانب سے سینئر بھارتی سفارت کار کو احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا جس میں بتایا گیا کہ کنٹرول لائن اور ورکنگ باوٴنڈری پر بھارتی افواج کی جانب سے بھاری ہتھیاروں سے شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جارہا ہے، بھارت رواں سال اب تک جنگ بندی کی 3012 خلاف ورزیاں کرچکا، رواں سال بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 28 افراد شہید اور 253 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
مراسلے میں بتایا گیا کہ گزشتہ روز بھی بھارتی فورسز نے تتہ پانی اور جندروٹ سیکٹرز میں بلااشتعال فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 50سالہ خاتون شہید ہوگئی تھیں جب کہ بھارتی فائرنگ سے ایک معصوم بچے اور خاتون سمیت 4 افراد شدید زخمی ہوئے۔
پاکستان نے کہا کہ اس طرح کی بے وقوفانہ حرکتیں 2003 کے سیز فائرمعاہدے سمیت انسانی عظمت و وقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ ورانہ فوجی طرزعمل کے برعکس اور اس کی صریحا خلاف ورزی ہے، ایسے اقدامات سے بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورت حال سے توجہ ہٹا نہیں سکتا۔
پاکستان نے تنبیہہ کی کہ بھارت 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، معاہدے کی خلاف ورزی کی تحقیقات کرائے اور کنٹرول لائن پر امن برقرار رکھے جب کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔