بیروت: بیروت دھماکوں پر لبنان کی وزیر اطلاعات منال عبدالصمد اور سمیت پانچ ارکان پارلیمنٹ نے عوام سے معذرت کرتے ہوئے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بیروت کی بندرگاہ پر امونیم نائٹریٹ کے ذخیرے میں خوف ناک دھماکے میں 135 افراد ہلاک، 5 ہزار سے زائد زخمی اور سیکڑوں رہائشی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھیں۔ واقعے کے بعد سے حکومت کو شدید تنقید کا سامنا تھا۔
لبنان کی وزیر اطلاعات منال عبدالصمد اور پارلیمنٹ کے چھ ارکان نے بیروت دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور شدید مالی نقصان پر عوام سے معذرت کرتے ہوئے اپنے استعفے صدر میشال نعیم عون کو پیش کردیے ہیں۔
استعفیٰ دینے والے ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ وہ اپنی تمام پارلیمانی سرگرمیاں اس وقت تک معطل کررہے ہیں جب تک ایوان کی مدت میں کمی اور نئے انتخاب کا اعلان کرنے کے لیے پارلیمنٹ کا اجلاس بلوایا نہیں جاتا جب کہ عوام کی جانب سے بھی شدید احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
مظاہرین اور مستعفی ہونے والے ارکان اسمبلی کے قبل ازوقت انتخابات کے مطالبے پر لبنانی وزیراعظم حسان دیاب کا کہنا تھا کہ وہ بھی صدر میشال عون کو قبل ازوقت انتخابات کی تجویز دے چکے ہیں اور اس مقصد کے لیے وہ دو ماہ تک وزیراعظم کے عہدے پر برقرار رہنے کے لیے تیار ہیں۔