لاہور: عدالت عالیہ لاہور نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا سیشن کورٹ کا حکم معطل کردیا ہے اور متعلقہ ایس ایچ او اور حامزہ مختار کو8 فروری کے لیے نوٹس جاری کردیے ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس اسجد جاوید گھرال نے بابر اعظم کی درخواست پر سماعت کی، جس میں اندراج مقدمے کی درخواست پر ماتحت عدالت کے احکامات کو چیلنج کیا گیا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان کے وکیل حارث عظمت ایڈووکیٹ نے نشان دہی کی کہ سیشن عدالت نے حقائق کے برعکس بابر اعظم کے خلاف اندراج مقدمہ کا حکم دیا ہے۔ وکیل کے مطابق حامزہ مختار نے بابر اعظم کو بلیک میل کرنے کے لیے بے بنیاد درخواست دائر کی۔
وکیل کے بقول خاتون نے 2018 میں ہی بابر اعظم سے صلح کی تھی اور معاملہ ختم ہوگیا تھا۔ وکیل نے بتایا کہ پولیس نے بھی حامزہ مختار کو دھمکی آمیز کالز موصول ہونے کے معاملے پر منفی رپورٹ پیش کی اور سیشن عدالت نے شواہد کے بغیر بابر اعظم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔
وکیل نے استدعا کی کہ بابر اعظم کے خلاف اندراج مقدمہ کے حکم پر عمل درآمد روکا جائے اور قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان کے خلاف اندراج مقدمہ کی کارروائی غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کی جائے۔ درخواست پر مزید سماعت 8 فروری کو ہوگی۔