نگورنو کاراباخ: آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان متنازع علاقے نگورنو کاراباخ کے ایک آئل ڈپو میں دھماکے کے بعد خوف ناک آگ بھڑک اُٹھی، جس کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق آرمینیا کی حکومت کا کہنا ہے کہ آئل ڈپو میں لگنے والی آگ میں زخمیوں کی تعداد 200 سے تجاوز کرگئی اور اکثر کی حالت تشویش ناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ امدادی کاموں کے دوران جائے وقوعہ سے 13 لاشیں ملیں جب کہ 7 دیگر افراد نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج اسپتال میں دم توڑ دیا۔
آرمینیا کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کے بعد نگورنو کاراباخ سے 13 ہزار 350 بے گھر افراد زبردستی ہمارے ملک میں داخل ہوئے جنھیں رہائش کے ساتھ دیگر سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی۔
خیال رہے کہ نگورنو کاراباخ کو عالمی سطح پر آذربائیجان کا علاقہ تسلیم کیا جاتا ہے تاہم یہاں زیادہ تر آرمینیائی باشندے رہتے ہیں اور 1990 میں سوویت یونین کے خاتمے پر علیحدگی پسند نگورنو کاراباخ پر قبضہ کرکے آمینیا میں شامل ہوگئے تھے۔
اس کے بعد سے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان کئی جھڑپیں بھی ہوئیں اور گزشتہ برس 19 ستمبر کو آذربائیجان کی فوج نے نگورنو کاراباخ کا کنٹرول حاصل کرلیا تھا۔
تاہم روس نے ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان جنگ کو رکوایا اور نگورنو کاراباخ میں امن دستے تعینات کیے گئے۔ اس وقت بھی نگورنو کاراباخ میں 2 ہزار امن اہلکار تعینات ہیں۔