نئی دہلی: سابق بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے انکشاف کیا ہے کہ اپنے کیریئر کے عروج کے دوران ذاتی زندگی کے مسائل کے سبب وہ ڈپریشن کا شکار ہوگئی تھیں۔
حال ہی میں ویمنز کرکٹ ورلڈکپ 2025 کے سیمی فائنل کے دوران کرکٹر جمیما روڈریگز نے بھی اپنی انزائٹی سے متعلق کھل کر اظہار کیا تھا، جس کے بعد سابقہ ٹینس اسٹار نے انہیں سراہتے ہوئے ذاتی ذہنی صحت کے مسائل پر بات کی۔
ثانیہ مرزا نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ذہنی صحت کے مسائل پر توجہ دینا اہمیت کا حامل ہے، یہ بہت ضروری ہے، میں نے اپنی زندگی میں اس پر بہت دیر میں توجہ دی کیونکہ مجھے اس حوالے سے آگاہی نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 8 سے 10 برسوں کے دوران لوگوں نے ذہنی صحت کو اہمیت اور اس پر کھل کر بات کرنا شروع کی ہے، اس سے قبل معاشرے میں اس حوالے سے غلط فہمیاں موجود تھیں، کئی لوگ اس پر بات کرنے سے گریز کرتے تھے لیکن مجھے خوشی ہے کہ اب یہ رجحان ختم ہورہا ہے۔
ثانیہ مرزا کا کہنا تھا کہ ہم جیسے لوگ، جن کی آواز نسبتاً زیادہ سنی جاتی ہے ہماری ذمے داری بنتی ہے کہ ہم ان موضوعات پر بات کریں، جن پر عموماً خاموشی اختیار کی جاتی ہے، مجھے خوشی ہے کہ میں نے اس پر بات کی۔
سابقہ کھلاڑی نے اپنے ذاتی مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں خود بھی اس مرحلے سے گزری ہوں، ایک وقت تھا جب میں ڈپریشن میں مبتلا تھی، ٹینس کورٹ کے باہر مجھے کئی مسائل و مشکلات کا سامنا تھا، جن سے میں نمٹ رہی تھی، یہ وہ وقت تھا جب میں اپنے کیریئر کے عروج پر تھی، میں اپنے مشکل وقت میں اس پر بات نہیں کرسکتی، لیکن مجھے خوشی ہے کہ جمیما نے اس پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب پوری دنیا کی نظریں آپ پر ہوں تو خود کو کمزور ظاہر کرنے کے لیے حوصلے کی ضرورت ہوتی ہے، عروج کے لمحے میں ایسا کرنا اور بھی مشکل ہوتا ہے، میں جمیما کی کیفیت کو سمجھ سکتی ہوں۔
ثانیہ مرزا نے امید ظاہر کی جمیما کی ہمت سے دیگر کھلاڑیوں کو بھی احساس ہوگا کہ ذہنی صحت پر بات کرنا اس کے لیے مدد لینا باعثِ شرمندگی یا کمزوری نہیں ہے۔