اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ سی پیک کے بارے میں غلط خبریں پھیلائی جاتی ہیں، ڈس انفارمیشن سے بے یقینی کی صورت حال پیدا ہوتی ہے، بجلی کے منصوبوں اور ٹیرف کی معلومات نیپرا کے پاس موجود ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ سی پیک کے قرض مہنگے ہیں، سی پیک میں کوئی خفیہ قرض نہیں، سی پیک منصوبوں کی معلومات کئی بار پارلیمان کو دی گئی، بجلی کے منصوبوں اور ٹیرف کی معلومات نیپرا کے پاس ہیں، چین نے کئی منصوبے گرانٹ کی شکل میں دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ ہونے پر سی پیک کی تفصیلات فراہم کیں، امریکی تھنک ٹینک رپورٹ میں کہا گیا، سی پیک منصوبوں میں شفافیت نہیں، دنیا کی نظریں ہیں کہ سی پیک کا منصوبہ کامیاب نہ ہو، مغربی دنیا اور مختلف ممالک سے 74 فیصد قرض لیے گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے کچھ منصوبے کورونا کے باعث تاخیر کا شکار ہوئے، سی پیک کے بیشتر منصوبے بروقت مکمل ہوئے، پی ٹی آئی حکومت آنے کے بعد سی پیک منصوبوں پر تیزی سے کام ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا افغانستان کے ساتھ معاشی تعلقات رکھے، استحکام کے لیے آگے بڑھے، سی پیک میں دوسرے ممالک کی شرکت کو خوش آمدید کہیں گے۔