”ان کہی“ کا معاملہ عجیب تھا، جس نے اسے ایک بار دیکھ لیا، اس کا گرویدہ ہوگیا۔
1982 میں پی ٹی وی سے نشر ہونے والا یہ شہرہ آفاق پلے آج بھی یاد آئے، تو دل میں جل ترنگ سے بجنے لگتا ہے، ہم نے تو اسے ایک دہائی بعد دیکھا، مگر تب بھی حیران کن حد تک تازہ پایا۔
خبر یہ ہے جناب کہ اب حسینہ معین کا یہ شہرہ آفاق ڈراما آرٹس کونسل میں تھیٹر کی صورت پیش کیا جائے گا۔
جی ہاں، یہ پروگرام 20 اکتوبر سے شروع ہوگا۔ اور اس دوران ایس او پیز کا پوری طرح خیال رکھا جائے گا کہ لاک ڈاؤن ختم ہوا ہے، کورونا نہیں۔
اس ضمن میں آج صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے حسینہ معین، ساجد حسن، آمنہ الیاس داور محمود اور ثاقب سمیر کے ساتھ خصوصی پریس کانفرنس کی۔
احمد شاہ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث ان کہی تھیٹر ملتوی کردیا گیا تھا، اب ہمارے ملک میں اس کا زور کم ہوگیا ہے، اور بھی بہت سارے فیسٹیول ترتیب دیے گئے ہیں، جن کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
پلے کے ڈائریکٹر داور محمود نے کہا کہ یہ پرانا والا ان کہی نہیں، تاہم اس میں پرانے پیغام کو نئے انداز میں پیش کیا گیا ہے، ڈیڑھ سو سے زیادہ فن کار اس میں کام کریں گے۔
حسینہ معین نے کہا کہ ان کہی کو دوبارہ پیش کرنے کا مقصد نئی نسل کو پیغام دینا ہے کہ اس دور میں ہمیں محبتوں کی ضرورت ہے، جب تک دلوں سے نفرت نہیں مٹے گی آپ آگے نہیں بڑھ سکتے۔
معروف فن کار ساجد حسن بھی ادھر موجود تھے۔ انھوں نے کہا کہ حسینہ معین اس ملک کی لیجنڈ ہیں، یہ تحقیق کر کے لکھتی ہیں، اس ڈرامے میں حسینہ معین کی زندگی کی کہانی ہے، احمد شاہ نے تھیٹر کو زندہ کر لیا، شہری ایس او پی کو استعمال کرتے ہوئے احمد شاہ کے ساتھ تعاون کریں۔