اسلام آباد: مقامی عدالت نے متنازع ٹوئٹس کیس میں پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا، اعظم سواتی کے وکیل نے مزید جسمانی ریمانڈ دینے کی مخالفت نہیں کی۔
اعظم سواتی کے کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ محمد بشیر نے کی۔ اعظم سواتی کی طرف سے ان کے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔ بابر اعوان نے عدالت سے درخواست کی کہ سیکیورٹی خدشات کی بنا پر اعظم سواتی کو عدالت میں پیش نہ کیا جائے، جسے عدالت نے منظور کرلیا۔
جج محمد شبیر نے کہا کہ آئندہ حکم تک اعظم سواتی کو عدالت میں پیش نہ کیا جائے، اعظم سواتی کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا جائے۔
اسپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے کہا کہ عدالت اپنے حکم میں لکھ دے کہ ایف آئی اے اعظم سواتی کو عدالت پیش کرنے کے لیے تیار تھی، لیکن اعظم سواتی کے وکیل کی درخواست پر انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔
عدالت نے اعظم سواتی کا 3 دسمبر تک 4 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرکے انہیں ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔