خلائی سیاحتی فرم نے 2024 تک سٹریٹوسفیئر کے لیے پہلی تجارتی پروازیں شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے
ایک خلائی سیاحتی فرم کا کہنا ہے کہ وہ عام شہریوں کو 2024 تک ایک غبارے میں سٹریٹوسفیئر بھیجنے کے قابل ہو جائے گی ۔ لیکن اس تجارتی پرواز میں ایک سیٹ پچاس ہزار ڈالر میں ملے گی۔
خیال رہے کہ سٹریٹو سفیئر زمین کے ماحول کی اوپری تہہ ہے۔ جب آپ اوپر جاتے ہیں تو یہ ماحول کی دوسری پرت ہے
امریکی ریاست ایریزونا میں ورلڈ ویو انٹرپرائزز بیلون پر مبنی نظام پر کام کر رہی ہے ، جہاں اس کا کہنا ہے کہ یہ لوگوں کو ایک لاکھ فٹ یا 18 میل کی بلندی تک لے جائے گا۔
ورلڈ ویو کا کہنا ہے کہ اس کے مسافر زمین کو گھومتا ہوا اور خلا کا کالا پن دیکھ سکیں گے۔ جبکہ ناسا کا کہنا ہے کہ ایسا نظارہ پچاس میل کی بلندی سے دیکھا جا سکتا ہے۔
سیاحتی فرم کا کہنا ہے کہ یہ پروازیں ابتدائی طور پر چھے سے آٹھ گھنٹے کی ہوں گی، لیکن اس کے بعد وہ پانچ دن کا ایڈونچر پلان بھی پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں مسافروں کو اڑتے ہوئے تاریخی مقامات دیکھا جائیں گے۔
ورلڈ ویو کا کہنا ہے کہ سفر میں شامل کی جانے والی ہر سائٹ قدرتی خوبصورتی ، یا ثقافتی اور تاریخی اہمیت کا علاقہ ہوگی۔ جیسا کہ گریٹ بیریئر آف ریف یا اہرام مصر وغیرہ۔
سیاحتی فرم کے مطابق ہر خلائی کیپسول میں آٹھ افراد سفر کر سکیں گے۔ یہ سواری نہایت ہموار اور آرام دہ ہو گی۔ دیگر خلائی سیاحتی اداروں کے برعکس ان کا کہنا ہے کہ ان کی سواری ہر عمر اور ہر طرح کی فٹنس کے افراد کے لیے موزوں ہو گی۔
فرم نے حال ہی میں غباروں کا استعمال کرتے ہوئے سٹریٹوسفیئر میں سائنسی پے لوڈ بھیجنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے درحقیقت یہ فرم انسانی خلائی سفر کے خیال پر ہی قائم کی گئی تھی