امریکا: مڈٹرم الیکشن میں ڈاکٹر آصف محمود کی جیت کا قوی امکان

واشنگٹن: امریکا کے مڈٹرم الیکشن میں ڈاکٹر آصف محمود کے جیتنے کے امکانات ری پبلکن گڑھ میں کسی بھی دوسرے ڈیموکریٹ امیدوار سے زیادہ ہوگئے ہیں۔
امریکا کی مختلف ریاستوں میں ڈیموکریٹس کو اپنے حریف ری پبلکنز سے سخت مقابلے کا سامنا ہے تاہم کیلی فورنیا میں صورت حال قدرے مختلف ہے۔
ایسے 6 حلقے جو پہلے ری پبلکن کے گڑھ سمجھے جارہے تھے تاہم پرائمری کے بعد اب انہیں ڈیموکریٹس کا محفوظ حلقہ تصور کیا جارہا ہے۔ ان میں سے 5 حلقے کیلی فورنیا کے ہیں اور ان پانچوں میں سب سے زیادہ مضبوط حلقہ کانگریس کے ڈسٹرکٹ فورٹی کا تصور کیا جارہا ہے، جہاں پاکستانی امریکن ڈیموکریٹ ڈاکٹر آصف کا مقابلہ ری پبلکن حریف یونگ کم سے ہوگا۔
امریکا کے کسی حلقے کے سرخ سے نیلا ہونے یعنی ری پبلکن سے ڈیموکریٹ میں بدلنے کے عوامل میں امیدوار کا اپنی انتخابی مہم کے لیے زیادہ عطیات جمع کرنا اور مؤثر انتخابی مہم چلانا شامل ہوتا ہے۔

پرائمری سے پہلے ان مڈٹرم الیکشن میں یونگ کم کی نشست کو ری پبلکنز کی محفوظ ترین نشستوں میں سے ایک تصور کیا جارہا تھا، تاہم اینٹی گن وائلنس، اسقاط حمل کے حق، صحت کی بہتر اور سستی سہولتوں کی فراہمی جیسے معاملوں کو بنیاد بناکر ڈاکٹر آصف محمود نے اپنی پوزیشن تیزی سے بہتر کی ہے۔
نومبر میں ہونے والے انتخابات کے لیے انتخابی مہم چلانے کی خاطر ڈاکٹر آصف محمود 12 لاکھ ڈالر سے زائد عطیات جمع کرچکے ہیں، انہوں نے کانگریشنل کیمپین کمیٹی کے لیے قریباً 8 لاکھ ڈالر اور اپنے وکٹری فنڈ کے لیے قریباً پونے چار لاکھ ڈالر جمع کیے ہیں جب کہ پرائمری میں ان کے 2 ری پبلکن حریف 3 ملین خرچ کرکے بھی انتخابی فہرست میں پہلی پوزیشن نہیں لے پائے تھے۔
اورنج کاؤنٹی سے انتخاب لڑنے والے ڈاکٹر آصف کی توثیق کرنے والے اداروں اور تنظیموں کی تعداد میں بھی روز بروز اضافہ ہورہا ہے، جس سے ان کے ووٹوں کی تعداد بڑھنے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔
اس سے پہلے کیلی فورنیا میں سابق نیوی ریزرو انٹیلی جنس افسر جے چن اور رکن اسمبلی روڈی سالس ہی وہ شخصیات تھیں جن کے حلقوں کو محفوظ ترین تصور کیا جارہا تھا۔
بدلتی صورت حال میں ڈاکٹر آصف محمود جیسی شخصیات کا حوالہ دیتے ہوئے ڈیموکریٹ پارٹی کے کمیٹی چیئرمین شون پیٹرک کا کہنا ہے کہ ان جیسے امیدواروں نے ڈیموکریٹ پارٹی کو مضبوط کیا ہے۔
ڈاکٹر آصف محمود کی پوزیشن میں نمایاں بہتری ہی کی بنا پر امریکا کی سابق خاتون اول ہلیری کلنٹن نے صرف ڈاکٹر آصف محمود کے لیے فنڈریزنگ کا اہتمام کیا ہے جو 27 جولائی کو نیویارک میں کی جائے گی اور اس میں سرکردہ ڈیموکریٹس شرکت کریں گے۔
ہلیری کلنٹن کے ایونٹ سے ڈاکٹرآصف محمود کی فنڈریزنگ میں غیر معمولی اضافہ متوقع ہے۔

American Midterm ElectionBig Chance for winCongressDr Asif MahmoodPakistan born US Citizen