کراچی: پاکستان کے سینئر اداکار عدنان صدیقی نے بولی وُڈ کے بھونڈے، ناقص، غیر معیاری، غلط معلومات پر منحصر فلم تخلیق کرنے پر بخیے اُدھیڑ دیے۔
اس حوالے سے انسٹاگرام پر اپنی اسٹوری میں عدنان صدیقی کا کہنا تھا کہ کتنی غلط بیانی، بہت زیادہ غلط بیانی؟ بولی وُڈ کے پاس اس کا جواب ہے۔ میرا مطلب ہے کہ چلو، یار آپ اپنے پاس موجود تمام پیسے کے بل بوتے پر ہم پر ہوم ورک کرنے کے لیے کچھ اچھے محققین کی خدمات حاصل کرلیں یا مجھے مدد کرنے کی اجازت دیں۔ نوٹ کرنا ممکن بنائیں۔
عدنان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ہم سر پر ٹوپیاں نہیں پہنتے، سمرہ تعویز: نہیں، ہم جناب سے ان کی میزان کے بارے میں نہیں پوچھتے: نہیں۔ بھارتی فلم مشن مجنوں میں بہت کچھ ہے جو ناگوار اور حقیقتاً غلط ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر ولن کو برابری کے ساتھ دکھایا جاتا تو ہیرو کا نجات دہندہ کمپلیکس زیادہ زورآور ہوتا۔ ایک کمزور مخالف اس سے بھی کمزور مرکزی کردار کو کیا زیب دیتا ہے؟ ناقص کہانی، ناقص عمل درآمد، غیر معیاری اور ناقص ترین تحقیق۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگلی بار، آئیں اور ہم سے ملیں۔ ہم اچھے میزبان ہیں۔ آپ کو دکھائیں گے کہ ہم کیسے نظر آتے ہیں، کپڑے کیسے پہنتے ہیں اور کیسے زندگی گزارتے ہیں۔