لاہور: سینئر اداکارہ عفت عمر نے ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کو خود پر لگائے گئے الزامات کو سچ ثابت کرنے کا چیلنج کردیا۔
حال ہی میں عفت عمر نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ میں خلیل قمر کے لیے بارے میں کوئی بات نہیں کرنا چاہتی کیونکہ وہ بہت چھوٹی سوچ کے آدمی نکلے۔
عفت عمر نے کہا کہ اُنہوں (خلیل الرحمان قمر) نے میرے بارے میں اتنی گھٹیا بات بولی ہے کہ میں اُن کا نام بھی نہیں لینا چاہتی۔
عفت نے کہا کہ میں نے کبھی اُن (خلیل الرحمان قمر) کی ذات پر کوئی بات نہیں کی، مجھے اُن کی صرف اس بات سے اختلاف تھا کہ اُنہوں نے نیشنل ٹیلی وژن پر بیٹھ کر گالیاں دیں اور میرا یہ اختلاف اس لیے نہیں تھا کہ اُنہوں نے کسی عورت کو گالیاں دیں بلکہ اگر وہ کسی مرد کو بھی اس طرح گالیاں دیتے تو اس صورت میں بھی میرا ردعمل یہی ہونا تھا، کیونکہ کوئی بھی شخص نیشنل ٹیلی وژن پر بیٹھ کر کسی کو گالی نہیں دے سکتا۔
عفت عمر نے کہا کہ خلیل الرحمان قمر نے ٹی وی شو میں بیٹھ کر مجھے دو نمبر عورت کہا، آج میں اُنہیں چیلنج کرتی ہوں اگر اُن کے اندر ہمت ہے تو پھر سامنے آئیں اور سب کے سامنے میری دو نمبری ثابت کریں۔
واضح رہے کہ سال 2020 میں نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں خلیل الرحمان قمر اور ماروی سرمد ’’عورت مارچ‘‘ کے حوالے سے بات کرنے کے لیے مدعو تھے، شو کی اینکر نے جب خلیل الرحمان قمر سے عورت مارچ کے حوالے سے عدالتی فیصلے کے بارے میں ان کی رائے جاننا چاہی تو خلیل الرحمان نے کہا تھا کہ عدالت نے یہ منع کردیا ہے کہ میرا جسم مرضی جیسے نعرے کو عورت مارچ میں منہا کردیا جائے۔ تاہم جب میں عورت مارچ اور اس نعرے کے بارے میں کروفر کے ساتھ ماروی سرمد کو بولتے ہوئے سنتا ہوں تو میرا کلیجہ جلتا ہے۔
ماروی سرمد نے یہاں خلیل الرحمان کی بات کاٹنے کی کوشش کی تو خلیل الرحمان قمر نے ماروی سرمد کو کہا تھا بیچ میں مت بولیے۔ خلیل الرحمان کے چلانے پر ماروی سرمد نے بھی چلا کر کہا تھا میرا جسم میری مرضی اور اس کے بعد خلیل الرحمان قمر نے ماروی سرمد کے ساتھ نازیبا زبان استعمال کی تھی۔
اس واقعے کے بعد شوبز انڈسٹری کی کئی اداکاراؤں نے خلیل الرحمان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اُن کے ساتھ کام کرنے سے انکار کردیا تھا، جن میں عفت عمر بھی شامل تھیں، عفت عمر کی تنقید کے بعد خلیل الرحمان قمر نے اُنہیں دو نمبر عورت کہا تھا۔