لاہور: شاگرد کے ساتھ بدفعلی کے ملزم عزیز الرحمان نے دوران تفتیش اعتراف جرم کرلیا۔
پیر کو مدرسے کے طالبِ علم سے بدفعلی کے کیس میں نامزد عزیز الرحمان کو لاہور کی کینٹ کچہری میں پیش کردیا گیا۔ تھانہ شمالی چھاؤنی پولیس نے ملزم عزیزالرحمان کو عدالت پیش کیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ رانا راشد نے کیس کی سماعت کی۔
اپنے اعترافی بیان میں عزیزالرحمان نے بتایا کہ وائرل ہونے والی ویڈیو ان کی ہے اور وہ ویڈیو متاثرہ لڑکے نے چھپ کر بنائی تھی۔ عزيز الرحمان نے اپنے بیان میں کہا کہ مدرسے کے لڑکے کو پاس کرنے کا جھانسہ دے کر بدفعلی کی، لیکن ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خوف کا شکار ہوگیا تھا۔ بیٹوں نے لڑکے کو کسی سے بات کرنے سے روکا تاہم منع کرنے کے باوجود ویڈیو وائرل کردی۔
عزیزالرحمان نے مزید بیان دیا کہ مدرسہ چھوڑنا نہیں چاہتا تھا اور اس لیے ویڈیو بیان جاری کیا، تاہم انتظامیہ مدرسہ چھوڑنے کا کہہ چکی تھی اور اس لیے میانوالی میں چھپ کر رہ رہا تھا۔
عدالت سے پولیس کی جانب سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ طالب علم سے بدفعلی کے الزام ميں گرفتار عزيز الرحمان اور ديگر ملزمان کو 4 روزہ جسمانی ريمانڈ پر پوليس کے حوالے کرديا گیا۔ عدالت نےعزيزالرحمان کا ڈی اين اے ٹيسٹ کرانے کا حکم ديا ہے۔ عزیزالرحمان کے خلاف صابر شاہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اس کےعلاوہ مدرسے کے طالب علم کے ساتھ بدفعلی کیس ميں شريک ملزم عبداللہ نے سیشن کورٹ سےعبوری ضمانت کروالی ہے۔عدالت نے شريک ملزم عبداللہ کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے عبوری ضمانت 50 ہزار روپے مچلکے کےعوض 30 جون تک منظور کی۔ ایڈیشنل سیشن جج نعمان محمد نعیم نے ملزم کو گرفتار کرنے سے روک دیا ہے۔ اس کيس ميں عزيزالرحمان 2 بيٹوں سميت گرفتار ہيں۔
پوليس نے متاثرہ طالب علم کو دھمکياں دينے کے الزام ميں عزيزالرحمان کے 2 بيٹوں الطاف الرحمان اور عتيق الرحمان کو بھی گرفتار کیا ہے۔ عزيز الرحمان کے ايک بيٹے کو لکی مروت اور دوسرے بیٹے کو کاہنہ سے گرفتار کيا گيا ہے۔
آئی جی پنجاب نے اس معاملے کو ٹيسٹ کيس قرار ديتے ہوئے ٹويٹ کيا کہ معاملے کی سائنسی اور جديد تقاضوں کے مطابق تفتيش کی جائے گی اور ملزم کوعدالت سے قانون کے مطابق سزا دلوائی جائے گی۔
دھیان رہے کہ چند روز قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ درج ایف آئی آر کے مطابق ویڈیو لاہور میں مدرسہ جامعہ منظور الاسلامیہ کے برطرف عہدے دار عزیز الرحمان اور مدعی طالب علم کی ہے۔