کراچی: معروف اینکر اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کراچی میں انتقال کرگئے۔
بتایا جاتا ہے کہ عامر لیاقت حسین کو تشویش ناک حالت میں نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے طبی معائنے کے بعد ان کے انتقال کی تصدیق کی۔
عامر لیاقت حسین کے کمرے کا دروازہ بند تھا جسے گھر کے ملازمین کافی دیر سے کھٹکھٹا رہے تھے۔
ملازم نے بتایا کہ عامر لیاقت کی گزشتہ رات طبیعت خراب ہوئی تھی، ان کےدل میں تکلیف ہورہی تھی، انہیں اسپتال جانے کا کہا گیا لیکن انہوں نے انکار کردیا۔
ذرائع کے مطابق عامر لیاقت حسین کو ان کے گھر خداداد کالونی سے ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
اسپتال ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا۔
عامر لیاقت کے ڈرائیور نے پولیس کو طبیعت خرابی کی اطلاع دی اور بتایا کہ ان کے کمرے سے گزشتہ روز چیخنے کی آوازیں بھی آئیں۔
پولیس کے مطابق عامر لیاقت کی موت کی وجہ جاننے کے لیے ان کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا جس کے بعد میت کو ورثا کے حوالے کیا جائے گا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت کے گھر سے شواہد جمع کیے جارہے ہیں، ان کے ملازمین اور ڈرائیورز سے بیانات لیے جائیں گے۔
عامر لیاقت حسین کے انتقال کی خبر پر اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ افسوس ناک خبر آئی ہے، رکن اسمبلی عامر لیاقت کا انتقال ہوگیا ہے، ایوان کی کارروائی فوری روکنی چاہیے۔
قومی اسمبلی کااجلاس عامر لیاقت کےانتقال کے باعث کل شام 5بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عامرلیاقت حسین 5 جولائی 1971 کو پیدا ہوئے، وہ 2002 سے 2007 تک قومی اسمبلی کے ممبر رہے۔
عامرلیاقت حسین مشرف دور میں وزیرمملکت بھی رہے، 2018 میں وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
عامر لیاقت حسین پہلی بار ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
عامر لیاقت حسین نے تین شادیاں کیں، پہلی شادی سیدہ بشریٰ اقبال، دوسری سیدہ طوبیٰ اور تیسری دانیہ سے کی۔
وہ بشریٰ اور طوبیٰ کو طلاق دے چکے تھے جب کہ دانیہ تاحال ان کی منکوحہ تھیں جنہوں نے عامر لیاقت کے خلاف تنسیخِ نکاح کا کیس دائر کر رکھا تھا۔