آسٹریا: فٹ بال کے میدان ہموار ہوتے ہیں، تاکہ کھلاڑی آسانی کے ساتھ کھیل سکیں، لیکن دنیا میں ایک فٹ بال میدان ایسا بھی ہے جو انتہائی نشیبی پہاڑی پر بنایا گیا اور اسی ڈھلوان پر کھلاڑی کھیلتے اور گول بھی کرتے ہیں۔
اس میدان کو ’ایکسٹریم ایلپائن فٹ بال‘ کا نام دیا گیا ہے جو بظاہر ناممکن لگتا ہے جسے آسٹرین ایلپس کی پہاڑیوں پر کھیلا جاتا ہے اور سال 2014 میں اس کی بنیاد رکھی گئی جس سے سیدھے سادے فٹ بال ایسے کھیل پر مشکل ہونے کا تڑکا لگایا گیا تھا۔
اس ضمن میں ایکسٹریم فٹ بال کے بانی فرانز مائر کا کہنا ہے کہ میرے نزدیک سیدھا سادہ فٹ بال کھیل بوریت سے بھرپور ہوتا ہے، پھر ہمیں خیال آیا کہ کیوں نہ آڑھی ترچھی پہاڑیوں پر فٹبال کے مقابلے رکھے جائیں جسے کھیلنا بہت مشکل ہو۔ خواہش تھی کہ اس کھیل میں کھلاڑی اوپر جائیں اور نیچے آئیں تاکہ کھیل کا مزا پیدا ہوسکے۔ یہی وجہ ہے کہ اتنے ترچھے میدان کا انتخاب کیا گیا کہ فٹ بال حقیقت میں محال ہوجائے۔
ایلپس کی پہاڑیوں پر ہموار سطح موجود نہیں ہوتی اس کے بعد فٹ بال کی ایک نئی قسم منظرِ عام پر آئی جس کے مقابلے آج بھی جاری ہیں۔ یہاں تک کہ ٹیمیں مشکل ترین پہاڑیاں تلاش کرکے اس پر ڈیرہ ڈالتی ہیں۔
اس گیم کے اصول و قوانین عین عام فٹ بال جیسے ہی ہیں جن کا خیال رکھا جاتا ہے لیکن اس میں بہت قوت اور انہماک کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایکسٹریم فٹ بال میں بار بار گیند نیچے لڑھک جاتی ہے جسے دوبارہ اوپر لایا جاتا ہے۔
اس کھیل کو آسٹریا میں خاصی پسندیدگی کی نظر سے دیکھا جاتا ہے اور یہ وہاں بے پناہ مقبول ہے۔