کراچی: یونیسکو پاکستان کے دفتر نے ایک تاریخی اعلان کیا ہے کہ بورینڈو یا بہرندو (جو پاکستان کا قدیم ترین لوک موسیقی کا آلہ ہے) کو یونیسکو کی فوری تحفظ کے محتاج غیر مادی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ 9 دسمبر 2025 کو نئی دہلی میں ہونے والے بین الحکومتی کمیٹی کے 20ویں اجلاس میں کیا گیا، جو پاکستان کے ثقافتی ورثے کی ایک اہم کامیابی ہے۔
بورینڈو صرف ایک موسیقی کا آلہ نہیں، بلکہ یہ پانچ ہزار سال پرانی تہذیب موہن جودڑو کی گونج ہے، جو آج بھی سندھ کے مٹی میں موجود ہے۔ مٹی سے بنے اس آلے کو سندھ کے ماہر موسیقاروں کی سانسوں نے زندگی بخشی ہے اور یہ آلہ ہمارے لوگوں اور زمین کے درمیان ایک گہرا اور روحانی رشتہ قائم کرتا ہے۔ یہ نہ صرف سندھ کی موسیقی کی پہچان ہے بلکہ ہمارے ثقافتی ورثے کا ایک ناقابلِ تلافی حصہ بھی ہے۔
فی الحال، بورینڈو کے صرف ایک ماہر موسیقار اور ایک ماہر کاریگر باقی ہیں اور یہ قدیم فن خاموشی کے دہانے پر تھا، لیکن آج، دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے تاکہ بورینڈو کی دُھن کبھی مدھم نہ ہو۔ اس فیصلے کے ذریعے دنیا بھر سے اس آلے کو عالمی سطح پر تحفظ فراہم کرنے کی مہم کا آغاز ہورہا ہے، تاکہ اس کی جڑیں دوبارہ زندہ کی جاسکیں اور آنے والی نسلیں اسے سیکھ سکیں۔
یونیسکو کا یہ اندراج ایک عالمی حفاظتی منصوبے کا آغاز کرتا ہے، جو نہ صرف بورینڈو کی مہارت کو اگلی نسلوں تک منتقل کرنے کی کوشش کرے گا، بلکہ سندھ کے ثقافتی ورثے کو بھی تحفظ فراہم کرے گا۔ اس منصوبے کے تحت مقامی کاریگروں کو مضبوط کیا جائے گا تاکہ وہ اپنے فن کو فروغ دے سکیں اور اس قدیم موسیقی کے آلے کو دنیا بھر میں متعارف کرایا جاسکے۔
آئیں، ہم اپنے ثقافتی ورثے کی لچک کا جشن منائیں اور ان ماہرین کا شکریہ ادا کریں جو اس فن کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ یہ ایک اہم موقع ہے جب ہمیں اپنے ورثے کو محفوظ کرنے کی اہمیت کا احساس ہوتا ہے اور ہم سب مل کر اپنی ثقافت کو دنیا بھر میں روشنی کی طرح پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں۔
پاکستان کی موسیقی، ثقافت اور تاریخ کو نئی زندگی مل رہی ہے۔ یہ لمحہ یقینی طور پر تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔