نئی دہلی: طاقتور سمندری طوفان بِپرجوائے کچھ ہی گھنٹوں بعد بھارت کے ساحل سے ٹکرائے گا، جہاں اس کی آمد سے قبل ہی سمندر میں ڈوبنے اور تیز ہواؤں کی زد میں آکر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی آمد سے قبل ہی جنوبی ایشیائی ممالک میں اپنی دھاک بٹھانے والے سمندری طوفان بپرجوائے کی رفتار اور سمت کو دیکھتے ہوئے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ طوفان چند گھنٹوں میں گجرات کے ساحل سے ٹکرا جائے گا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق قریباً 8 سے 9 فٹ کی بلندی پر آنے والی طوفانی لہر سے نشیبی علاقوں کے زیر آب آنے کا امکان ہے جب کہ کچھ جگہوں پر لہریں 13 سے 20 فٹ تک بھی ہوسکتی ہیں۔
بھارتی محکمہ موسمیات کا بھی کہنا ہے کہ بپر جوائے گجرات سے محض 200 کلومیٹر کی دوری پر ہے اور آج شام سے قبل کسی بھی وقت گجرات کے ساحل پر لینڈ فال کرے گا۔ طوفان کے ساحل سے ٹکراتے ہی بارشوں کی شدت میں اضافہ ہوگا جو دو دن سے اس علاقے میں وقفے وقفے سے جاری ہیں۔
بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق انتہائی شدید سمندری طوفان کی درجہ بندی زمرہ 3 کے طور پرکی گئی ہے۔ طوفان کی رفتار زیادہ سے زیادہ 115 سے 125 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہوسکتی ہے تاہم اس میں اضافہ بھی ممکن ہے۔
محکمہ موسمیات کا مزید کہنا تھا کہ کئی اضلاع میں ریڈ اور اورنج الرٹ جاری کر دیا گیا۔ گجرات کے اسپتالوں، میونسپل اور ریسکیو اداروں کے اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں اور کسی بھی ممکنہ حادثے سے نمٹنے کے لیے مشینری کو تیار کرلیا گیا۔
حفاظتی اقدامات کے تحت ساحلی علاقوں سے اب تک 120 دیہات سے 74 ہزار افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ ریلیف کیمپ قائم کردیے گئے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی 18 ٹیمیں، ریاستی آفات رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی 12، ریاستی سڑک اور عمارت کے محکمے کی 115 ٹیمیں اور ریاستی بجلی کے محکمے کی 397 ٹیمیں مختلف ساحلی اضلاع میں تعینات کی گئی ہیں۔
سمندری طوفان کے قریب آنے کے پیش نظر بھارتی بحریہ کی 20 امدادی ٹیمیں مختلف مقامات پر تعینات کردی گئی ہیں۔ بندرگاہیں بند اور بحری جہاز لنگرانداز کردیے گئے اور ماہی گیروں کے 16 جون تک سمندر میں جانے پر پابندی ہوگی۔
وزرات ریلوے کے مطابق مسافروں کی حفاظت اور ٹرین آپریشن کو یقینی بنانے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر 76 ٹرینوں کو منسوخ کردیا گیا۔ گجرات کے دو مقبول ترین مندر بھی یاتریوں کے لیے بند رہیں گے۔
خیال رہے کہ سمندری طوفان بپر جوائے بھارت میں مئی 2021 میں طوفان ٹوکتے کے بعد دوسرا بڑا طوفان ہوگا، جس میں تمام تر پیشگی حفاظتی اقدامات کے باوجود جانی اور مالی نقصان کے اندیشے ظاہر کیے جارہے ہیں۔