کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی۔
بلوچستان اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر 4 بجے ہوگا جس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی، تحریک عدم اعتماد بی اے پی کے ناراض ارکان اسمبلی ایوان میں پیش کریں گے جب کہ تحریک عدم اعتماد بی اے پی اور اتحادی جماعتوں کے 14 ارکان نے جمع کرائی ہے۔
دوسری جانب بلوچستان اسمبلی کے ناراض اور اپوزیشن اراکین نے اپنی عددی اکثریت ظاہر کردی، اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کے عشائیہ میں 36 اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔
ناراض اور اپوزیشن اراکین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں 40اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے، جام کمال نے اکثریت کا اعتماد کھو دیا وہ اب وزیر اعلیٰ نہیں رہے، جام کمال کے پاس اب بھی وقت ہے کہ استعفیٰ دے دیں، اس پہلے کہ اسمبلی انہیں نکالے وہ خود استعفیٰ دے دیں، وزیراعلیٰ کے خلاف اراکین کی تعداد 40سے بھی زیادہ بڑھ سکتی ہے، جام کمال اکثریت کا احترام کرتے ہوئے مستعفی ہو جائیں کیوں کہ اکثریت جام کمال کے ساتھ نہیں ہمارے ساتھ ہے۔
ادھر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے ناراض اور اپوزیشن اراکین کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ اپوزیشن کے چند ممبران اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے، ان کا اصل مقصد حکومت حاصل کرنا نہیں بلکہ بلوچستان کو تباہی کی طرف لے جانا ہے، مخالفین کو کامیابی حاصل نہیں ہوگی۔