ابوجا: کہتے ہیں 12 سال بعد گھورے (کچرے) کے دن بھی بدل جاتے ہیں، نائیجیرین شہری نے اس ضرب المثل کو عملی شکل دی ہے۔ نائیجیریا کے باشندے نے اگرچہ کبھی ہوائی سفر نہیں کیا لیکن جہاز سازی کے شوق کے تحت انہوں نے فاضل اشیا اور کچرے سے اڑنے والے طیارے کا ماڈل بنایا ہے جو ریموٹ کنٹرول سے اڑتا ہے۔
بولاجی نے ری سائیکل ہونے والے پیکنگ فون کو کاٹ کر اس سے ہوائی جہاز کا ڈھانچہ اور پر بنائے۔ یہ فوم اس نے کوڑے کے ڈھیر سے اٹھائے تھے۔ اس طرح ایک میٹر بازو والے طیارے کا بیرونی ڈھانچہ تو بن گیا۔ اس کے بعد بولاجی نے ایک دکان سے ریڈیو ریموٹ کنٹرول اور موٹر سمیت پنکھڑیاں خریدیں۔
واضح رہے کہ انہوں نے ایک ٹیپ کی مدد سے پورے جہاز کی دم، بازو اور دیگر حصوں کو جوڑا۔
آخرکار وہ دن آگیا جب بولاجی نے اپنا ماڈل طیارہ کامیابی سے اڑایا اور لوگوں نے اسے داد بھی دی۔ اب بولاجی کو ایک ادارے نے انٹرن شپ دی ہے تاکہ وہ اپنے شوق کو آگے بڑھاتے ہوئے ایروناٹیکل انجینئر بننے کا خواب پورا کرسکے۔