فہیم سلیم
ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستان انڈر 19 نے بھارت کو دھول چٹاکر چیمئنز ٹرافی کی یاد تازہ کردی۔ پاکستان انڈر 19 ٹیم کی جانب سے ایشیا کپ کے فائنل میں بھارت کے خلاف 191 رنز کی شاندار فتح محض ایک میچ نہیں بلکہ قومی کرکٹ کی تاریخ کا ایک یادگار باب ہے۔ دبئی میں کھیلا گیا یہ فائنل پاکستان کی نوجوان ٹیم کے عزم، تیاری اور بے خوف کرکٹ کا عملی ثبوت تھا، جس نے برسوں سے چلے آ رہے ایک خلا کو پُر کر دیا۔ میچ کا آغاز ہی پاکستان کے حق میں ہوا جب اوپنر سمیر منہاس نے ایسی طوفانی اننگز کھیلی جو انڈر 19 کرکٹ کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائے گی۔ 113 گیندوں پر 172 رنز کی اننگز میں اعتماد، تکنیک اور جارحیت کا شاندار امتزاج نظر آیا۔ یہ صرف ایک بڑی اننگز نہیں تھی بلکہ فائنل جیسے دباؤ والے میچ میں حریف کو نفسیاتی طور پر زیر کرنے کا اعلان تھا۔ احمد حسین کی 56 اور عثمان خان کی 35 رنز کی معاون اننگز نے اس اسکور کو مزید مضبوط بنیاد فراہم کی، جس کے نتیجے میں پاکستان نے 50 اوورز میں 347 رنز کا پہاڑ کھڑا کردیا۔
اتنے بڑے ہدف کے تعاقب میں بھارتی بیٹنگ لائن مکمل طور پر دباؤ کا شکار نظر آئی۔
پاکستان کے نوجوان بولرز نے نہ صرف لائن اور لینتھ برقرار رکھی بلکہ فیلڈنگ میں بھی بھرپور توانائی دکھائی۔ علی رضا کی چار وکٹیں میچ کا اہم موڑ ثابت ہوئیں، جب کہ محمد صیام، عبدالسبحان اور حذیفہ احسن نے بروقت وکٹیں لے کر بھارت کی واپسی کے تمام دروازے بند کردیے۔ یہ حقیقت کہ بھارت کا ٹاپ اسکورر دسویں نمبر پر آنے والا بیٹر تھا، پاکستانی بولنگ کی برتری کو واضح کرتی ہے۔ یہ فتح اس لیے بھی غیر معمولی اہمیت رکھتی ہے کہ پاکستان انڈر 19 ٹیم ماضی میں دو مرتبہ آئی سی سی انڈر 19 ورلڈکپ جیت چکی تھی مگر ایشیا کپ کا ٹائٹل کبھی تنہا اپنے نام نہ کر سکی تھی۔ 2012 میں بھارت کے ساتھ مشترکہ چیمپئن بننے کے بعد یہ خواب 13 سال تک ادھورا رہا۔ اس بار نوجوانوں نے نہ صرف یہ انتظار ختم کیا بلکہ تاریخی مارجن سے جیت کر ایشیائی کرکٹ میں اپنی بالادستی منوائی۔ یہ کامیابی پاکستان کرکٹ کے مستقبل کے لیے مثبت پیغام ہے۔ درست منصوبہ بندی، نچلی سطح پر ٹیلنٹ کی شناخت اور کھلاڑیوں پر اعتماد کا نتیجہ اس شاندار فتح کی صورت میں سامنے آیا۔ سمیر منہاس جیسے کھلاڑی اس بات کی امید دلاتے ہیں کہ اگر ان کی درست رہنمائی کی گئی تو یہی نوجوان کل قومی ٹیم کا مضبوط ستون بن سکتے ہیں۔ ایشیا کپ کی یہ فتح صرف ایک ٹرافی نہیں بلکہ اس یقین کی تجدید ہے کہ پاکستانی کرکٹ میں صلاحیت کی کمی کبھی نہیں رہی، ضرورت صرف درست سمت اور اعتماد کی ہوتی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے ہر کھلاڑی کے لیے فی کس ایک ایک کروڑ روپے کا اعلان کیا گیا۔
اب پاکستان کی انڈر 19 ٹیم ورلڈکپ کھیلنے جارہی ہے۔ قوم کی دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔ ان شاء اللہ اس میگا ایونٹ میں بھی یہ اپنے کھیل کے ذریعے قوم کا دل جیتنے میں کامیاب ہوں گے۔