امریکی فوج نے ایسی ٹوپی بنانے کےلیے 28 لاکھ ڈالر جاری کیے ہیں جو دوران نیند نہ صرف فوجیوں کی دماغی کارکردگی پر نظر رکھے گی بلکہ دماغ میں جمع ہوجانے والے فاسد مادّوں کی صفائی بھی کرے گی۔
واضح رہے کہ اب تک کی تحقیقات سے ثابت ہوچکا ہے کہ جب ہم سو رہے ہوتے ہیں تو اسی دوران ایک قدرتی نظام ہمارے دماغ کی صفائی بھی کررہا ہوتا ہے۔
اسی تحقیق کو مزید آگے بڑھانے اور میدانِ جنگ میں امریکی فوجیوں کی دماغی صحت بہتر رکھنے کےلیے پنٹاگون نے ٹیکساس میں واقع رائس یونیورسٹی کے سائنسدانوں کو خصوصی ذمہ داری دی ہے۔
خیال رہے کہ میگنیٹک ریزونینس امیجنگ (ایم آر آئی) مشینوں کے ذریعے نہ صرف دماغ کے اندرونی حصوں کا عکس حاصل کیا جاسکتا ہے بلکہ ان ہی مشینوں کی مقناطیسی طاقت سے دماغ کی صفائی بھی ممکن ہے۔
البتہ ایم آر آئی مشینیں بہت بھاری بھرکم ہوتی ہیں جو بہت زیادہ توانائی استعمال کرتی ہیں۔ اسی لیے انہیں ایک سے دوسری جگہ پہنچانے اور نصب کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
رائس یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی ٹیم امریکی فوج کےلیے ایک ایسی ٹوپی تیار کرے گی جو بہت ہلکی پھلکی اور نرم ہوگی۔
اگرچہ یہ کوئی ایم آر آئی مشین تو نہیں ہوگی لیکن پھر بھی یہ دماغ میں برقی مقناطیسی میدان پر نظر رکھتے ہوئے اس میں تبدیلیاں بھی لاسکے گی جو دماغ سے فاسد مادّوں کی صفائی میں مددگار ہوں گی۔
یہ ٹوپی، جسے ’’نیورو ماڈیولیشن ڈیوائس‘‘ بھی کہا جاتا ہے، بیک وقت کئی ٹیکنالوجیز استعمال کرے گی جن میں ای ای جی، آر ای جی، او ایس جی، ٹی سی ڈی، ٹی ای ایس اور ایل آئی ایف یو پی شامل ہیں۔
ا ن سب کے علاوہ، یہ ٹوپی مصنوعی ذہانت سے بھی استفادہ کرے گی اور دماغ کی اندرونی کیفیات کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری اور خودکار طور پر موزوں ترین حکمتِ عملی اختیار کرے گی۔
اس حوالے سے رائس یونیورسٹی کی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ یہ ٹوپی فوجیوں کے علاوہ عام مریضوں کےلیے بھی مفید ثابت ہوگی۔ جس کی بدولت ان میں سوتے دوران اعصابی و دماغی بیماریوں کا علاج کیا جاسکے گا