بیجنگ: 23 سالہ چینی دوشیزہ نے والدین سمیت خاندان بھر کی مخالفت کے باوجود اپنی دادا کی عمر کے 80 سالہ بزرگ سے شادی کرلی۔
بیرون ملک کے خبر رساں ادارے کے مطابق محبت کی یہ انوکھی کہانی چین کے صوبے ہیبی کے نرسنگ ہوم میں شروع ہوئی، جہاں 23 سالہ ژیاؤفانگ رضاکارانہ طور پر کام کررہی تھی کہ اس دوران ان کی ملاقات 80 سالہ مسٹر لی سے ہوئی۔
مسٹر لی اور ژیاؤفانگ کے ایک جیسے مشاغل اور دلچسپیاں جلد ہی دونوں کی دوستی کی وجہ بن گئیں اور وقت کے ساتھ کم عمر دوشیزہ مسٹر لی کی دانش مندی سے متاثرہوکر ان سے محبت کر بیٹھیں اور دونوں نے شادی کا فیصلہ کرلیا۔
ژیاؤ فانگ کے اہل خانہ بیٹی کی دادا کی عمر کے شخص کے ساتھ شادی کے لیے رضامند نہ ہوئے لیکن اس کے باوجود جوڑے نے علیحدگی کے بجائے ایک دوسرے کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا۔
چینی ویب سائٹ سوہو کے مطابق غیر معمولی جوڑے نے حال ہی میں ایک سادہ سی تقریب میں شادی کرلی ہے، جس میں لڑکی کے خاندان میں سے کوئی بھی شریک نہ ہوا۔
سوشل میڈیا پر دوشیزہ کی ایک ضعیف شخص سے شادی نے کئی سوالات کو جنم دے دیا ہے۔
متعدد صارفین نے دوشیزہ پر الزام لگایا کہ انہوں نے مسٹر لی سے شادی پیسوں کی خاطر کی ہے۔ تاہم رپورٹس بتاتی ہیں کہ مسٹر لی اپنا گزر بسر پنشن پر کرتے ہیں اور وہ کسی جائیداد کے مالک نہیں ہیں۔
ژیاؤ فانگ کو مسٹر لی سے شادی کی صورت مالی ذمے داری بھی خود اٹھانی پڑے گی لیکن اس سب کے باوجود ژیاؤ فانگ اس رشتے کو بخوبی نبھانے کو تیار ہیں۔
دوسری جانب غیر معمولی جوڑے کی رومانوی تصویریں بھی سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہیں۔