اسلام آباد: اسپیکر اسد قیصر نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں پیش آنے والے واقعے پر ایکشن لیتے ہوئے 7 ارکان اسمبلی کے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔
نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے گزشتہ روز ایوان میں شدید ہنگامی آرائی کا نوٹس لیا تھا اور اس کی مکمل تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے اس حوالے سے آج ایک اجلاس بلایا جس میں گزشتہ روز کی فوٹیجز دیکھی گئیں اور ایوان میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں نازیبا الفاظ استعمال کرنے والے ارکان پر پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔
قومی اسمبلی سے جاری اعلامیے کے مطابق جن اراکین پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں تحریک انصاف کے تین، (ن) لیگ کے تین اور پیپلزپارٹی کا ایک رکن شامل ہے۔
اعلامیے کے مطابق اسپیکر نے پیپلز پارٹی کے آغا رفیع اللہ، (ن) لیگ کے شیخ روحیل اصغر، علی گوہر خان اور چوہدری حامد حمید پر پابندی عائد کی ہے جب کہ تحریک انصاف کے علی نواز اعوان، عبدالمجید خان اور فہیم خان پر پابندی لگائی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق ان اراکین پر تاحکم ثانی پابندی عائد کی گئی ہے جب کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے اس سلسلے میں متعلقہ اراکین اور اسمبلی سیکیورٹی کو احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی، جس میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین نے ایک دوسرے کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے جب کہ بجٹ کی کاپیاں بھی ایک دوسرے کو ماری گئیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا کہ قائد حزب اختلاف کی تقریر کے دوران خلل پیدا کرنے والے ارکان کا رویہ غیر پارلیمانی تھا، ان اراکین کا رویہ نامناسب تھا، ان کے ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس اور قائد حزب اختلاف کی تقریر کے دوران خلل پیدا کرنے والے ارکان جن کا رویہ غیر پارلیمانی اور نامناسب تھا ان کے ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے pic.twitter.com/Gs5kBjWqyI
— Asad Qaiser (@AsadQaiserPTI) June 16, 2021