3 لاکھ غیر مجاز عازمین حج مکہ مکرمہ سے بے دخل

ریاض: بغیر اجازت حاصل کیے حج ادائیگی کے لیے مکہ مکرمہ پہنچنے والے 3 لاکھ عازمین کو سعودی حکومت نے ضوابط کی خلاف ورزی پر مقدس شہر سے باہر نکال دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ برس دنیا بھر سے 18 لاکھ سے زائد مسلمان نے حج کی سعادت حاصل کی تھی اور رواں برس یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ متوقع ہے۔
اس لیے سعودی حکومت نے بھیڑ سے بچنے، ہجوم کو قابو میں رکھنے اور آسانی کے ساتھ مناسک حج کی ادائیگی کے لیے کچھ اصول و ضوابط وضع کیے تھے، جن میں سے ایک حج کے لیے این او سی کا حصول بھی ہے۔
اس اصول و ضوابط کی خلاف ورزی پر سعودی سیکیورٹی فورسز نے 3 لاکھ سے زائد غیر مجاز عازمین حج کو مکہ مکرمہ سے نکال دیا۔
اسی طرح گردن توڑ بخار کی ویکسین نہ لگوانے والے سیکڑوں حاجیوں کے اجازت نامے بھی منسوخ کردیے گئے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ایک لاکھ 71 ہزار سے زائد ایسے افراد کو گرفتار کرلیا جنہوں نے مکہ میں حج پرمٹ کے بغیر رہائش اختیار کی ہوئی تھی۔
سعودی سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات 2015 کو منیٰ میں ہونے والی بھگدڑ میں 2 ہزار سے زائد حاجیوں کی شہادت جیسے واقعے سے بچنے کے لیے کیے گئے ہیں، جن کا مقصد حاجیوں کی زندگیوں کی حفاظت ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں ذوالحجہ کا چاند نظر آچکا ہے اور یوم عرفات 15 جون کو جب کہ عیدالاضحٰی 16 جون کو ہوگی اور ابھی سے 13 لاکھ عازمین حج مکہ مکرمہ پہنچ چکے ہیں۔

3 Lakh Unauthorized Hajj PilgrimsEvictedMakkahSaudi arabia