سین ڈیاگو: غلطی سے 24 سال کی تنخواہ یکمشت اکاؤنٹ میں آجانے پر سیانا ملازم استعفیٰ دے کر لاپتا ہوگیا۔
بیرونی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق کئی برس کی اجرت یکمشت ادائیگی کا حیران کن واقعہ براعظم امریکا کے جنوبی ملک چلی میں پیش آیا جہاں ملازم کروڑوں روپے تنخواہ وصول ہونے پر پہلے تو حیران ہوا پھر استعفیٰ دے کر رفوچکر ہوگیا۔
کولڈ کٹس بنانے والی چلی کی سب سے بڑی کمپنی کنسورشیو انڈسٹریل ڈی الیمینٹوز (سی آئی اے ایل) کی جانب سے گزشتہ ماہ غلطی سے ملازم کے اکاؤنٹ میں ایک ماہ کے بجائے 286 ماہ(24برس) کی تنخواہ 1 لاکھ 80 ہزار امریکی ڈالرز منتقل ہوئی جو پاکستانی روپے میں قریباً 3 کروڑ 70 لاکھ 41 ہزار سے زائد بنتی ہے۔
کمپنی کی جانب سے میڈیا کو بتایا گیا کہ ملازم سے اضافی تنخواہ واپس کرنے کے لیے استفسار کیا گیا جس پر اس نے تنخواہ واپس کرنے کا وعدہ کیا لیکن استعفیٰ دے کر کر فرار ہوگیا، جس کے بعد سنگین غلطی کا مرتکب ہیومن ریسورسز ڈپارٹمنٹ کا ڈپٹی منیجر شدید کشمکش میں مبتلا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ 99 ملازمین کو غلطی سے کمپنی کی جانب سے 24 سال کی تنخواہ یکمشت ادا کردی گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمپنی کی جانب سے اپنی رقم واپس لینے کے لیے قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔