لندن: خاتون ہولی ٹکر اُن لوگوں میں شامل ہیں جو دوسروں کو ترقی دلاکر بے انتہا مسرت محسوس کرتے ہیں۔ یہ خاتون برطانوی تاجر، اینٹرپرونیئر اور چھوٹے کاروبار شروع کرنے کی ماہر ہیں۔
ہولی ٹکر اب تک 200 افراد کو کاروباری گُر سکھاتے ہوئے انہیں ڈالروں میں لکھ پتی بناچکی ہیں۔ 23 برس کی عمر میں ان کے دماغ میں رسولی کی شناخت ہوئی اور وہ درد اور خوف میں مبتلا رہنے لگیں۔ اُنہیں طلاق ہوئی۔
ہولی نے ہمت نہ ہاری اور اپنی مصنوعات کی فروخت کے لیے نئے مواقع تلاش کرنے شروع کردیے۔ 2006 میں انہوں نے ایک ویب سائٹ بنائی جس پر چھوٹے تاجر اپنی مصنوعات فروخت کرسکتے تھے۔ یہ ویب سائٹ بہت حد تک ایمیزون اور ای بے جیسی ہی تھی۔
تاہم ہولی کے دماغ میں رسولی اب بھی ہے لیکن معجزانہ طور پر وہ سرطانی رسولی نہیں اور نہ ہی کوئی تکلیف پہنچارہی ہے۔
اس کے بعد ان کی ویب سائٹ سے وابستہ 200 افراد دیکھتے ہی دیکھتے لکھ پتی بن گئے اور ہزاروں چھوٹے بڑے کاروبار ان کی ویب سائٹ سے جڑنے لگے اور اب وہ لیکچر اور اپنی کتابوں کے ذریعے بھی خطیر رقم کمارہی ہیں۔ خاتون نے اپنی ویب سائٹ سے ایسے لوگوں کو بھی دولت مند بنانےمیں مدد دی جو نہایت مفلس تھے اور اپنے مستقبل سے مایوس تھے۔
دوسری جانب ہولی ٹکر پوری دنیا میں عطیات، رقم اور اسباب سے مدد کرتی ہیں۔ انہوں نے کئی اسکولوں اور تجربہ گاہوں میں بھی سازوسامان میں مدد کی ہے۔